اب ایسے جنوری کا ہم  سبھی آغاز کرتے ہیں  

اب ایسے جنوری کا ہم  سبھی آغاز کرتے ہیں  
اب ایسے جنوری کا ہم  سبھی آغاز کرتے ہیں  
سورس: Flickr

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دسمبر جاچکا ہے
چلو اک کام کرتے ہیں  
پرانے باب بند کر کے  نظرانداز کرتے ہیں 

بھلا کر رنجشیں ساری
مٹا کر نفرتیں دل سے
معافی دے دلا کر اب  دلوں کو صاف کرتے ہیں 

جہاں پر ہوں سبھی مخلص
نہ ہو دل کا کوئی مفلس
اک ایسی بستی اپنوں کی  کہیں آباد کرتے ہیں 

جو  دیتے نہ ہوں غم گہرے
ہوں سانجھے سب وہاں ٹھہرے 
سب ایسے ہی مکینوں سے 
 مکاں کی بات کرتے ہیں  

نہ دیکھا ہو زمانے میں
پڑھا ہو نہ فسانے میں
اب ایسے جنوری کا ہم 
سبھی آغاز کرتے ہیں  

مزید :

شاعری -