اب ایسے جنوری کا ہم سبھی آغاز کرتے ہیں

سورس: Flickr
دسمبر جاچکا ہے
چلو اک کام کرتے ہیں
پرانے باب بند کر کے نظرانداز کرتے ہیں
بھلا کر رنجشیں ساری
مٹا کر نفرتیں دل سے
معافی دے دلا کر اب دلوں کو صاف کرتے ہیں
جہاں پر ہوں سبھی مخلص
نہ ہو دل کا کوئی مفلس
اک ایسی بستی اپنوں کی کہیں آباد کرتے ہیں
جو دیتے نہ ہوں غم گہرے
ہوں سانجھے سب وہاں ٹھہرے
سب ایسے ہی مکینوں سے
مکاں کی بات کرتے ہیں
نہ دیکھا ہو زمانے میں
پڑھا ہو نہ فسانے میں
اب ایسے جنوری کا ہم
سبھی آغاز کرتے ہیں