یا اللہ ہمت اور حوصلہ عطا کر
کیا آپ جانتے ہیں کہ این اے 173 میں الیکشن کمشن کی جانب سے کیے جانے والے فصیلے کو تاریخی کیوں کہا جارہا، تمام میڈیا، عوام الناس کی کیثر تعداد، جہاں اس فصیلے ہر چیف الیکشن کمشنر پاکستان کی ہمت اور حوصلے کی ناصرف داد دے رہا ہے بلکہ یہ بھی بتا رہا ہے کہ اس ملک میں زیادہ تعداد سیٹ پر چمٹ کر فوائد حاصل کرنے والے مفاد کہندگان، اور کمزور دل افسران کی ہے جن میں اپنی سیٹ انصاف کے ترازو میں رکھ کر فصیلہ کرنے کی جسارت نہ ہے بلکہ سیاست دانوں کی جوتیاں ْاٹھانے اور حکومتی جائز و ناجایز اقدامات کو سر جھکا کر ماننے والوں کی ہے اس دفعہ اس فصیلے کا کریڈیٹ اپوزیشن تو اپوزیشن خود حکومت بھی لینے میں متحرک ہے اور اس کو اس حکومت میں دی جانے والی آزادی اور خود مختاری بھی قرار دے رہی ہے اس فصیلے کو اس لیے بھی درست تسلیم کیا گیا ہے کہ فصیلہ نیک نیتی پر کیا گیا اور حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے میری دعا کساتھ ساتھ پاکستان بھر کی عوام بھی دعا گو ہے کہ پاکستان کے ہر ادارے میں اسطرح کے ایماندار اور بہادر آفسر تعینات ہوں جن کو اپنی سیٹ، نوکری اور کسی بھی پریشر کی کوئی پروا نہ ہو، وہ غیرجانبدار آفسر ہو
اور اپنے اخیتارات کو ایمانداری سے استعمال کرنا بھی جانتا ہو، ایسے ایماندار آفسر کی ایمانداری کا کوئی مول نہیں جو کہ کسی سیاسی پریشر، کسی سیایسی دوستی، اور کسی سیاسی جماعت کا آلہ کار بن کر کام کرتا ہو اور ساتھ میں پانچ وقت کی نماز پڑھ کر دل کو تسلی دیتا ہو کہ میں ایماندار ہوں، ہر دوسرے سرکاری دفتر میں روزانہ کی بیناد پر ایم این اے، ایم ہی اے، منسٹرز، وزرا، اور حکومتی شخصیات کے ریفرنس دیکر وہ زہر عوام کو سننے میں ملتا ہے جس سے سیاسی شخصیات کی ناصرف ساکھ انہتائی متاثر ہورہی ہے بلکہ انصاف ملنے، اور دیانت داری سے کام کرنے کی ْامید بھی ختم ہوتی جارہی ہے ہربنس پورہ میں واقع قائد اعظم انٹرچینج کی قریب وائگہ زون کے افسران کی معاونت اور ملی بھگت کے باعث غیرقانونی طور پر رہاشی بستیوں میں پلازے تعمیر کیے جانے کا سلسلہ جاری ہوا قومی اخبارات میں خبریں بھی لگائی گی محکمہ اینٹی کرپشن، ایم سی ایل، اور کمشنر لاہور کا آفس بھی حرکت میں آیا مگر معلوم ہوا کہ وائگہ زون کے افسران نے ان تمام محکموں کے افسران کو سفارشات، اخراجات، تعلقات، کی ناصرف بھنٹ چڑھا دیا بلکہ قوانین کی ایسی کھلم کھلا خلاف ورزی کی کہ تمام محکموں کے ایس او پیز اور قانون سازی کے قانون بھی دھرے کے دھرے رہ گے سب سے پہلے محکمہ اینٹی کرپشن نے لینڈ مافیا کے خلاف ریکارڈ منگوانے کی ناکام اور تاخیری حربوں ہر مبنی کروائی کی جس کی جگ ہنسائی کا سلسلہ جاری ہے اس کے بعد کمشنر لاہور نے اس غیرقانونی تعمیرات کا نوٹس لیا اور آپریشن کی ہدایت کی تو وائگہ زون میں اس تعمیر کو مکمل کروانے کا ٹھیکہ وصول کرنے والے ملازمین نے کسی اور جگہ پر ہلکی سے دیوار کو توڑ کر ایسی کاغذی کاروائی ڈالی جس نے تاریخ رقم بھی کردی اور کمشنر آفس کے ْاس آفسر کی آنکھوں پر پیٹی بھی باندھ دی جس کے بعد چیف میٹرو پولٹین کارپوریشن جو کہ ایم سی ایل لاہور کا سب سے بڑا عہدہ اور مقدم آفسر سمجھا جاتا ہے نے اس واقعے کا نوٹس لیا اور فوری طور پر موقع پر ٹیم کو روزانہ کیا ْاور موقع پر غیرقانونی تعمیر کرنے والے مافیا کی بلڈنگ سیل کردی گی مگر اگلے روز لینڈ مافیا نے تالے توڑ ڈالے، بعد ازاں پھر سیل کیا گیا تالے لگا دیے گے لینڈ مافیا نے ہھر سیل بھی توڑ ڈالی اور تالے بھی ْاتار دہیے یہ سلسلہ سات دفعہ ہوا اور ساتھ مرتبہ تالے توڑ کر کام شروع کردیا گیا اور ایک مرتبہ ایک سرکاری اہلکار پر تشدد بھی کردیا گیا اور رہاشی علاقے میں غیرقانونی تعمیر مکمل کرنے کے بعد چار روز پہلے کی تاریخ کے نقشے جمع کروا دئیے گے وہ بھی بائی لاز کے خلاف اور قوانین کے برعکس، کہنے والے کہتے ہیں کہ سی ای او کو بھی سفارشات کی نذر کردیا گیا میری دعا ہے کہ چیف الیکشن کمشن پاکستان کی طرح ان محکموں کے افسران میں بھی درست اخیتار کو استعمال کرنے کی ہمت آجائے، ان کے اندر کی گبھراہٹ ختم ہوجائے، ان کو یا رب العاالامین اتنی ہمت اور جرات عطا کر دے کہ یہ لینڈ مافیا کے سامنے جھکنے کی بجائے کھڑا ہو جائے، ان محکموں کی رٹ کو کمزرو ثابت کرنے کی بجائے مضبوط تر مضبوط بنا دے اور جو قانون یہ کمزرو کیلے یکدم اور یکطرفہ اچانک استعمال کرتے ہین اور جہاں پر ان کی انا کا مسلہ بن جائے تو وہاں پر بھی یہ پچھے نہیں ہٹتے ہیں کوئی ایسا ہی سلسلہ ان غیرقانونی تعمیرات پر بھی ان کے دل وماغ میں ڈال دے اب تو سلسلہ صرف دعاوں کا رہ گیا باقی کوئی گل نہیں سمجھ آندی جے