گورنر سٹیٹ بینک کتنی تنخواہ اور کیا مراعات لیتے ہیں؟تفصیلات سامنے آ گئیں
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کی تنخواہ اور لی جانے والی مراعات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کو بتا دیاگیا موجودہ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی ماہانہ تنخواہ 40لاکھ روپے جبکہ دیگر مراعات الگ ہیں، سابقہ گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کی تنخواہ 25 لاکھ روپے تھی۔یہ انکشاف وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے سوال پر تحر یری جواب میں کیا، یہ بتا یا گیا کہ موجودہ گورنر سٹیٹ بینک کی تنخواہ سابقہ گورنرز سے کہیں زیادہ ہے۔
سابق گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کی تنخواہ 25 لاکھ روپے تھی اور موجودہ گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی تنخواہ سابق گورنر سے 15 لاکھ زیادہ ہے جنہیں26 اگست 2022 کو تعینات کیا گیا تھا۔گورنر سٹیٹ بینک کی تنخواہ کے علاوہ بھی کئی مراعات شامل ہیں، گورنر سٹیٹ بینک کو ہاؤس رینٹ الاؤنس دیاجاتا ہے جس کی مینٹیننس اور فرنشنگ بھی بینک کے ذمہ ہے۔ انہیں دو گاڑیاں بمعہ ڈرائیور اور 1200 لیٹر فیول بھی دیا جاتا ہے، فی گاڑی 600 لیٹر پیٹرول ماہانہ ملتا ہے، ایک گاڑی 1600CC اور دوسری 1800CC ملتی ہے۔
گورنر کو چار ملازمین رکھنے کی اجازت ہے جن کی تنخواہ 18 ہزار روپے ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کا بجلی، گیس، پانی، انٹرٹینمنٹ اور موبائل کا بل بھی سٹیٹ بینک ادا کرتا ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک کے بچوں کی 75 فیصد تعلیمی اخراجات بھی سٹیٹ بینک ادا کرتا ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک کی مراعات میں مکمل میڈیکل، فضائی ٹکٹس اور کلب ممبرشپ سمیت سکیورٹی اخراجات بھی شامل ہیں۔