حج 2024ء کیسا رہا! حج 2025ء کے لئے تجاویز(قسط 1)

  حج 2024ء کیسا رہا! حج 2025ء کے لئے تجاویز(قسط 1)
  حج 2024ء کیسا رہا! حج 2025ء کے لئے تجاویز(قسط 1)

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  حج 2024ء کے آپریشن مکمل ہونے کے بعد فوری حج بیتی لکھنے کی بجائے دیری سے اس لئے لکھ رہا ہوں تاکہ حج 2025ء کے لئے تجاویز بھی دے سکوں۔ سعودی وزارت الحج ہر سال حج آپریشن مکمل ہونے کے بعد تمام شعبوں اور حج آپریشن میں حصہ لینے والے افراد اور محکموں کو ایک ساتھ کئی کئی گھنٹے بیٹھتا ہے اور ان سے حاجیوں کو درپیش مشکلات کا جائزہ لیتا ہے اور پھر اسی کی روشنی میں نئے حج کے لئے تحریری تجاویز اکٹھی کرتا ہے پاکستانی وزارت مذہبی امور سالہا سال سے حج کے بعد ملک بھر کے حاجی کیمپوں میں تجاویز کے حصول کے لئے ورکشاپ کا انعقادکرتا چلا آ رہا ہے اس سال وزارت کا موقف سامنے آیا ہے ہم آئی ٹی کے استعمال کے ذریعے تجاویز اکٹھی کر چکے ہیں حاجی کیمپوں میں پوسٹ حج ورکشاپ سے وسائل کے ساتھ وقت کا ضیاع بھی ہوتا ہے وزارت کو کہاں سے اور کس نے 12ہزار تجاویز دے دی ہیں یہ بتایا نہیں گیا۔سعودی وزارت الحج نے حج 2024ء کے بعد پہلی دفعہ حج 2025ء کی تیاریوں کی ٹائم لائن بھی دے دی ہے تاکہ تاخیر سے پیدا ہونے والے مسائل سے بچا جا سکے۔ وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکرٹری حج سجاد یلدرم اس لحاظ سے بڑے پر عزم ہیں انہوں نے حج مکمل ہوتے ہی میٹنگ اور مشاورت کا آغاز کر دیا تھا ستمبر میں حج پالیسی دینے اور اکتوبر میں حج درخواستیں لینے کے لئے دن رات ایک کررہے ہیں اللہ تعالیٰ سیکرٹری ذوالفقار حیدر، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عطاء الرحمن، وفاقی وزیر مذہبی امور چودھری سالک حسین حج پالیسی تیار کرنے والے جوائنٹ سیکرٹریز اور ڈپٹی سیکرٹریز سمیت تمام شعبوں کے سربراہوں کے عمل میں برکت ڈالے۔ حج 2024ء کے حوالے سے کوئی ہوائی بات نہیں کروں گا گزشتہ کئی سالوں کی طرح اس سال بھی راقم حج آپریشن کا حصہ تھا اس لئے بغیر لگی لپٹی تمام حقائق سامنے لاؤں گا تاکہ پاکستان حج مشن، ہوپ اور وزارت  مذہبی امور کے ذمہ داران کو خود احتسابی کا بھی موقع مل سکے اور حج 2025ء میں حج 2024ء میں ہونے والی غلطیوں سے بھی بچا جا سکے۔ گزشتہ کئی سال سے ضیوف الرحمن کی خدمت کرتے ہوئے ایک بات پوری ذمہ داری سے کہوں گا  اللہ اخلاص اور ایمانداری سے ضیوف الرحمن کی خدمت کرنے والوں کو اجر عظیم سے نوازنے میں بھی دیر نہیں کرتا اور اللہ کے مہمانوں کے ساتھ ہاتھ کرنے والوں اور وعدہ خلافی کرنے والوں سے ادھار بھی نہیں رکھتا۔ حج 2024ء میں سعودی وزارت حج نے نیا نظام متعارف کرایا۔ وزارت مذہبی امور اور اس کے ڈی جی حج اور ڈائریکٹرز اس لحاظ سے خوش قسمت ٹھہرے انہوں نے گزشتہ سالوں سے سبق سیکھتے ہوئے تمام امور جلد نمٹانے کے لئے کئی ماہ پہلے سعودی شرکہ دولہ عربیہ سے معاملات طے کرکے منیٰ عرفات مزدلفہ کے معاملات کو حتمی شکل دے کر ٹرانسپورٹ اور کھانے کی کمپنیوں کے معاہدے بروقت مکمل کر لئے، ایمانداری اور انصاف کا تقاضا تو یہ تھا پاکستان حج مشن کے افسران جو معاملات سرکاری عازمین حج کے لے کررہے تھے ترجیح بنیادوں پر پرائیویٹ عازمین کے لئے بھی کرتے اس کے لئے وزارت مذہبی اور اسلام آباد میں ملک بھر کی ہوپ کے نمائندوں کو طوافہ کمپنیوں کی ادائیگیوں، زون کی الاٹمنٹ کی ایڈوانس ادائیگیوں کے حوالے سے آگاہ کرتے، کیا ایسا ہوا؟ یا نہیں ہوا؟ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو اور ڈائریکٹر فہیم خان آفریدی کا موقف ہے ہم نے بہت پہلے ہوپ کے ذمہ داران کو آگاہ کیا تھا۔ کراچی کے ایک گروپ نے اس پر عمل بھی کیا پنجاب جو سب سے بڑا صوبہ ہے یہ کیوں ان کے ساتھ کوآرڈی نیٹ نہیں کرسکا۔ کراچی میں دو بڑے گروپوں میں ایک اقتدار میں ہے دوسرا تین سال سے الیکشن میں حصہ نہیں لے رہا۔واقفان حال کا کہنا ہے اہل اقتدار نے کلسٹر، زون طوافہ کمپنیوں کی ادائیگیوں کے حوالے سے پہلے سے علم ہونے کا خوب فائدہ اٹھایا کراچی کی اپوزیشن اور دیگر صوبوں کاموقف ہے ہمیں اندھیرے میں رکھا گیا اس کی وجہ سے 80فیصد حج آرگنائزر اضطراب کا شکار رہے ذہنی مریض بن گئے  پاکستان مشن کی طرف سے بینک الریاض اور الراجی بنک میں اکاؤنٹ کا ادل بدل،اوپیپ اکاؤنٹ پر حج مشن کی اجارہ داری، نئے بنکوں سے پاکستان حج مشن کی غیر معمولی دلچسپی؟ اس پر بات کرنا مقصود نہیں۔ وزارت نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر رکھا ہے حج 2024ء میں مکاتب میں جگہ کی کمی ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی پاکستان حج مشن کے افسروں کا رویہ سب سے بڑا چیلنج رہا ہے۔ پاکستان حج مشن کے مفادات ڈی جی ڈائریکٹرز کے لین دین ان کی مراعات،ان کی کھانے کی کمپنیوں، ٹرانسپورٹ کمپنیوں، طوافہ کمپنیوں سے گٹھ جوڑ سے ہمیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ میرا موقف ہے جس نے کھائی گاجریں ………… البتہ حج آرگنائزر سے ڈی جی حج، ڈائریکٹر کا رویہ کئی کئی گھنٹے دروازے کے باہر انتظار کروانا یہ ضیوف الرحمن کے لئے خدمات دینے والوں کے لئے درست عمل نہیں ہے۔یہ تمام باتیں اپنی طرف سے نہیں لکھ رہا۔ حج کے دوران اور حج کے بعد تحریری طور پر مجھے وصول ہوتی رہیں ہیں ڈی جی حج ڈائریکٹر حج مکہ مدینہ کا میں بہت احترام کرتا ہوں ان کی بہت سی صفات گزشتہ ذمہ داران سے مختلف ہیں۔

  میں نے ان کو کام کرتے دیکھا ہے یقین سے کہہ سکتا ہوں ڈی جی حج مکہ ڈائریکٹر مکہ ڈائریکٹر مدینہ کام سے کام رکھنے والی شخصیات ہیں۔ کام کرنے والوں کے حوالے سے باتیں ہوتی  رہتی ہیں اب بھی ہوں گی وہ اپنے مشن میں لگے رہیں ان سے درخواست کرنی ہے سرکاری سکیم ہو یا پرائیویٹ سکیم دونوں کے حاجیوں کو اپنا اور پاکستان کا حاجی سمجھیں۔ سوشل میڈیا بڑا ظالم ہے۔ کرامن کاتبین کی طرح ہمارا پیچھا کررہا ہے مارکیٹ  ہو یا بازار،ہمارا کیا کوئی عمل کسی سے پوشیدہ نہیں رہتا حج 2024ء میں سرکاری حج سکیم کے عازمین کو میں نے روتے ہوئے دیکھا۔ 60سال سے اوپر کے سرکاری سکیم کے عازمین کے لئے مناسک حج کا سفر ٹرین کے ذریعے کتنا اچھا رہا؟ ضرور غور کریں؟ 90فیصد مکاتب جمرات سے 5کلومیٹر دور لینے سے کیا مسائل جنم لیتے ہیں؟ ضرورجائزہ لیں، دو ہزار سے زائد خادمینمنیٰ عرفات میں ٹینٹ کے باہر احرام پہن کر خود سایہ اور پانی ڈھونڈتے رہے ضیوف الرحمن کی خدمت کیسے کر سکتے تھے؟ ہوپ کراچی اور کے پی کے کے ذمہ داران گزشتہ سال کا جائزہ ضرور لیں۔ میرے حاجی میری کمپنی کو زون مل جانے کا جنون، اپنی کمپنی اور گروپ کے لئے میرٹ کی دوڑ، خدمت نہیں غضب خدا کو دعوت دینا ہے۔کاروبار ضرور کریں مگر ذہن میں رکھیں حاجی اللہ کا مہمان ہے اللہ نے آپ کی ڈیوٹی لگائی ہے۔حج پالیسی 2025ء پر کام شروع ہے سارے کام وزارت پر چھوڑنا بھی عقل مندی نہیں ہے۔ ہوپ اپنے ذمہ کے کام خود کرے وزارت کے ساتھ کوارڈینیشن بڑھائے۔ ڈی جی حج ڈائریکٹر حج سے تلخیاں ختم کر کے ان کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھا جائے  تاکہ حج 2024ء والے مسائل اور رویوں سے دوبارہ واسطہ نہ پڑے۔وزارت نے فارمولیشن کمیٹی سے حج پالیسی منظور کروا کر بڑا معارکہ مار لیا ہے حج2025ء کے لئے سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کا کوٹہ ففٹی ففٹی ہو گا۔ حج2024ء کی پالیسی میں زیادہ تبدیلی نہیں کی گئی۔سرکاری پیکیج40 روزہ، 1075000، بیس روزہ1175000رکھا گیا ہے۔پرائیویٹ سکیم کے لئے 500 کا کلسٹر2000افراد کا  کر دیا گیا ہے۔سپانسر شپ سکیم بھی قائم ہے ستمبر کے آخر یا اکتوبر تک پالیسی کا اعلان متوقع ہے۔  رواں ہفتے بڑی خبریں آئیں گی۔          (جاری ہے)

مزید :

رائے -کالم -