ترک خلافت عثمانی کے جدامجد سلطان سلیمان القانونی کی ہنگری میں آخری آرام گاہ دریافت ہونے کادعویٰ

ترک خلافت عثمانی کے جدامجد سلطان سلیمان القانونی کی ہنگری میں آخری آرام گاہ ...
ترک خلافت عثمانی کے جدامجد سلطان سلیمان القانونی کی ہنگری میں آخری آرام گاہ دریافت ہونے کادعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بڈھاپسٹ(مانیٹرنگ ڈیسک)ہنگری کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کھدائیوں کے دوران انہیں ایک قبر ملی ہے جہاں سے ملنے والی باقیات ت±رکی کی عثمانی خلافت کے جد امجد سلطان سلیمان القانونی کی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ترک خلافت کے دبنگ بادشاہوں میں سلطان سلیمانی القانونی نے 46 سال وسیع وعریض سلطنت پر حکومت کی اور 1520ء میں تخت خلافت پر متمکن ہوئے ، ستمبر 1566ءکو اپنی وفات تک سلطنت کے طاقت ور بادشاہ رہے۔ ان کی وفات 71 سال کی عمرمیں کروشیا اور ہنگری کے درمیان ایک سرحدی علاقے میں ہوئی تھی۔ سلطان سلیمان القانونی کی وفات کے بعد بوڈا پسٹ کے جنوب میں 190 کلو میٹر دور ”سیکٹورا قلعہ“ ترک فوج نے گھیر لیا تھا۔
العربیہ کاکہناتھاکہ ماہرین کو ایک قبر سے انہیں انسانی دل کی باقیات ملی ہیں جن پر ریسرچ جاری ہے۔ غالب امکان ہے کہ قبر سے ملنے والے اعضاءکی باقیات سلطان سلیمان خان ہی کی ہو سکتی ہیں۔انسانی باقیات پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ قبر سے ملنے والے اعضاءسلیمان القانونی ہی کے ہیں تاہم موسم سرما کی وجہ سے تحقیقات کا عمل روک دیا گیا ہے تاہم آئندہ موسم بہار میں تحقیقات دوبارہ شروع کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ ترک خلیفہ سلطان سلیمان خان کی وفات کے بعد ان کے جسم سے دل اور بعض دوسرے اعضاءنکال لیے گئے تھے اور انہیں جائے وفات پر دفنایا گیا تھا جب کہ بقیہ میت قسطنطنیہ منتقل کر دی گئی تھی۔