طاہرہ واسطی 

طاہرہ واسطی 
طاہرہ واسطی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تحریر: طیبہ بخاری 
 مضبوط اور اچھی کہانی کو اپنی کردار نگاری کے ذریعے پردہ سکرین پر بہترین انداز میں پیش کرنا ہی کسی ڈرامے کی کامیابی کی بنیادی ضمانت ہوتی ہے اور پاکستان میں ٹی وی کی خوش قسمتی رہی ہے کہ اسے شروع سے ہی ایسے اداکاروں کی خدمات حاصل رہیں ۔ 
”داستانِ فن“ میں آج ہم ایسی خوبصورت اداکارہ کا ذکر کریں گے جو اچھی اداکارہ ہونے کیساتھ ساتھ بہت اچھی مصنفہ بھی تھیں۔ جی ہاں ! ہم ذکر کر رہے ہیں طاہرہ واسطی کا جنہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز1968میں ڈرامہ” جیب کترا “سے اداکاری کا آغاز کیا ، یہ ڈرامہ اردو کے مایہ ناز افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی ایک کہانی پر تیار کیا گیا تھا۔
 طاہرہ واسطی کی خاص پہچان ان کی پُروقار اورپُرکشش شخصیت تھی جس کی وجہ سے انہیں شاہانہ انداز کے کرداروں کے لیے انتہائی پسندیدہ قرار دیا جاتا تھا۔ شاہانہ کردار بخوبی ادا کرنے پر انہیں” رانی“ اور” شہزادی“ کے نام سے جانا جاتا تھا۔’ ’ آخری چٹان “ کو ٹی وی انڈسٹری کے مقبول ترین ڈراموں میں شمار کیا جا تا ہے اس تاریخی ڈرامے میں” ازابیل“ کا تاریخی کردار طاہرہ واسطی نے ہی نبھایا تھا۔” ٹیپو سلطان، کشکول،شمع“ اور ”دلدل“ سمیت مختلف ڈراموں میں منفرد کردار نبھائے اورشہرت کی بلندیوں کو چھوا 1980ءاور 90 19ءکے عشرے میں انکا شمار مقبول ترین اداکاراﺅں میں ہوتا تھا۔بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ طاہرہ واسطی بہت اچھی مصنفہ بھی تھیں انہوں نے ایڈز کے موضوع پر” کالی دیمک“ سمیت کئی ڈرامے لکھے،سائنس فکشن میں خصوصی دلچسپی رکھتی تھیں۔2005ءمیں انہیںپہلے انڈس ڈرامہ ایوارڈ میں بہترین مصنفہ کےلئے نامزد بھی کیا گیا تھا۔
 1944ءکو سرگودھا، خوشاب میں پیدا ہوئیں ، ابتدائی تعلیم مقامی سطح پر حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم لاہور سے مکمل کی۔ اس خوبرو اداکارہ کی شادی بھی ایک ٹی وی اداکار رضوان واسطی سے ہوئی ، رضوان واسطی اداکاری کیساتھ ساتھ انگریزی زبان کے نیوز کاسٹر بھی تھے ،شادی کے بعد طاہرہ واسطی کی زندگی کا بیشتر حصہ کراچی میں ہی گزارا ۔انکی بیٹی لیلیٰ واسطی اور بھانجی ماریہ واسطی کا شمار بھی مقبول اداکاراﺅں میں ہوتا ہے۔ 
 فنکارانہ صلاحیتوں کا ذکر کریں تو جن ڈراموں میں انہوں نے اداکاری کے جوہر دکھائے ان میں ”شمع،آخری چٹان ، افشاں ، دلدل ، فشار ، جیب کترا ،جانگلوس،کشکول، شاہین،رات،ٹیپو سلطان،دل، دیا، دہلیز ،ممتا،مورت،دوراہ،چاند گرہن،خلیج،گھر ناتا،شام سے پہلے ،ہیر وارث شاہ “ اورتیر پا ہیر(پشتو مزاحیہ ڈرامہ) قابل ذکر ہیں ۔ فلم” کیوں تم سے اتنا پیار ہے“ طاہرہ واسطی کی پہلی اور آخری فلم ثابت ہوئی ایک ٹیلی فلم ”اس کی بیوی“ میں بھی جلوہ گر ہوئیں ۔
شوہر کے انتقال کے بعد طاہرہ واسطی نے سماجی اور ثقافتی زندگی کم و بیش ترک کر دی تھی وہ بالعموم افسردہ رہتی تھیں قلب اور ذیابطیس کے عارضے لاحق تھے۔آخر کار ٹی وی انڈسٹری کی یہ "رانی "11 مارچ 2012ءکو 68 سال کی عمر میں اس دنیا  کو چھوڑ کر چلی گئی۔

مزید :

ادب وثقافت -