بے بنیاد مہم
الجھی باتوں سے اور کچھ ہو نہ ہو،ان لوگوں پر شکوک و شبہات کے بادل منڈلانے لگ پڑتے ہیں،جو قوم و ملک کا قیمتی اثاثہ ٹھہرے بعض بد باطن اور مسلح افواج کے دشمن، ایسا ماحول تخلیق کر دیا کرتے ہیں کہ سادہ لوح عوام کی نگاہیں قابل فخر قیادت کی طرف اٹھنے لگ پڑتی ہیں۔ گذشتہ دِنوں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاویدباجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید دونوں صاحبان کے بارے میں کچھ ایسا ویسا تراشا گیا۔در حقیقت اس زاویے سے سننے اور دیکھنے کا چلن عام ہے بد خواہوں کی کمی نہیں! سپہ سالار کے خلاف تو روز اول سے پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے یا رلوگوں نے ان کے عقائد سے متعلق کیا کچھ نہیں کہا؟یہ ہماری روایت تو نہیں تھی۔اب وہ کاروبار بھی ہو نے لگا،جوپہلے روا نہیں تھا۔سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی نیک نامی اور حب الوطنی پر کیا شک و شبہ؟وہ ایک خاموش، بہادر،منجھے ہوئے اور اپنے کام سے کام رکھنے والی شخصیت ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، اسلام دوست،راست فکر، خوش کردار، محب الوطن اور روشن حوالہ!روایت ساز اور روایت شکن!! لوگ دست بہ دعا ہیں کہ اللہ رب العزت انہیں مزید ”معتبر“ بنا دے۔ اگر قدرت کو منظور ہوا تو ا س بااصول، باوقار، باکردار شخصیت کے نظریہ و تجربہ سے ملک وقوم کے لئے بے پناہ فائدہ ہو گا! کوچہ صحافت و سیاست میں گاہ گاہ خلاف واقعہ تماشہ بھی لگ جایا کرتا ہے۔
لہٰذا لازم ہے کہ ممکنہ حد تک تفکر و تدبر کا دامن مضبوطی سے پکڑ رکھا جائے اور ہماری زبان یا قلم سے کوئی ایسالفظ نہ ٹپکے جو بطور غلط حوالہ مستعمل ہو۔ہمیں یہ بالکل بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ اکثر لوگوں کا علم پرنٹ میڈیا کے کالموں اور خبروں تک محدود ہوا کرتا ہے۔ پھر اینکر پرسن اور سوشل میڈیا!ذرا سی بے احتیاطی کے سبب کیا سے کیا کیاکچھ ہو جایا کرتا ہے مسلح افواج نے قومی وقار وملکی سلامتی کی خاطر بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں اور ہمیشہ سے دیتی چلی آتی ہیں۔ان کی شجاعت و ہمت کی ہر مثال،بے مثال ہے ہم صرف اس لئے چین کی نیند سو پاتے ہیں کہ جوان سرحدوں پر جاگ رہے ہوتے ہیں۔ان کی جستجو میں ہی آبرو ہے۔خدا نخواستہ،ان کا بے لوث و لازوال جذبہ سر فروشی نہ ہوتاتو کیا ہوتا؟ بلاخوف تردید کہا جا سکتا ہے کہ سپہ سالارجنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی رعایت سے غلط روش کا مقصد پورے ادارے کی شہرت داغ دار کرنے کے سوا اور کچھ نہیں۔