سعودی عرب: تیل کی بادشاہت کو خطرہ!
دنیا بھر میں تیل کی مارکیٹ میں بڑی ہلچل پیدا ہو گئی ہے، سعودی عرب اور امریکہ جیسے تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک کے لیے ایک بڑا چیلنج سامنے آ گیا ہے۔ ایک چھوٹا اور غریب ملک گویانا جس کا شاید آپ نے پہلے کبھی نام بھی نہ سنا ہو، اس ملک نے دنیا کا سب سے بڑا تیل کا کنواں دریافت کیا ہے۔ یہ دریافت گویانا کو تیل کی دنیا میں نمایاں مقام دلانے کے لیے تیار ہے اور اس کا اثر سعودی عرب کی تیل کی بادشاہت پر بھی پڑ سکتا ہے۔گویانا جو پہلے ہالینڈ کی کالونی رہ چکا ہے اور جس کی آبادی صرف 8 لاکھ ہے، غربت زدہ اور بنیادی سہولتوں کی کمی کا شکار رہا ہے، لیکن اب سمندر کے کنارے تیل کے بڑے ذخائر دریافت ہونے کے بعد یہ ملک مستقبل میں تیل کی دولت سے مالا مال ہونے والا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گویانا کے پاس کم از کم 10 ارب بیرل تیل کے ذخائر ہیں اور یہ مقدار شاید اس سے بھی زیادہ ہو۔یہ دریافت نہ صرف گویانا کے لیے بلکہ پوری دنیا میں تیل کی مارکیٹ کے لیے ایک بڑی خبر ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ 2035ء تک گویانا 1.7 ملین بیرل تیل یومیہ پیدا کرنے لگے گا جو اسے دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کر دے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہو سکتا ہے کیونکہ گویانا کی یہ دریافت تیل کی عالمی منڈی کو کافی حد تک تبدیل کر سکتی ہے۔ اگر گویانا اپنی تیل کی پیداوار کو بڑھاتا ہے تو وہ سعودی عرب اور امریکہ جیسے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔گویانا نے 2022ء میں عالمی سطح پر سب سے زیادہ اقتصادی ترقی کی جس کا تناسب 57.6 فیصد تھا۔ تیل کی یہ دریافت ملک کی اقتصادی ترقی کو مزید تیز کرے گی۔تیل کی اس دولت کے ساتھ گویانا آنے والے وقتوں میں تیل کی پیداوار میں سب سے آگے نکل سکتا ہے اور تیل کی عالمی منڈی میں اپنا مقام بنا سکتا۔