پنجاب میں تبدیلی کیلئے مسلم لیگ (ن) متحرک، حقائق کے برعکس اکثریت کا دعوی
تجزیہ:جاوید اقبال
پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب میں تبدیلی کیلئے ایک دفعہ پھر متحرک ہو گئی، پنجاب اسمبلی میں تبدیلی کیلئے مطلوبہ عددی اکثریت پوری ہونے کا دعویٰ کردیا جو زمینی حقائق کے برعکس ہے،مسلم لیگ(ن) کو پنجاب میں تبدیلی کیلئے مسلم لیگ(ق) اور پیپلز پارٹی کیساتھ ساتھ آزاد ارکان کو بھی ساتھ ملانا ہوگا۔پنجاب اسمبلی کی 371نشستوں میں سے اس وقت 2 خالی ہیں، 369ارکان پر مشتمل ایوان میں تحریک انصاف کے پاس 181اورمسلم لیگ(ق) لیگ کی 10 ملا کر 191 نشستوں کی اکثریت حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے پاس 166نشستیں ہیں اگر وہ وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا کر اسے کامیاب کروانا چاہتی ہے تو اس کیلئے انھیں پیپلز پارٹی کے 7 اور مسلم لیگ ق کے 10ممبران کی حمایت مل جانے سے 184 نشستیں ہونے پر ایوان میں پی ٹی آئی پرسبقت حاصل ہوجائے گی جبکہ مسلم لیگ(ن) کو اپنا پلڑا بھاری کرنے کیلئے ایوان میں موجود 4آزاد ممبران کی بھی حمایت بھی حاصل کرنا ہو گی۔ اوزیراعلیٰ عثمان بزدارسے نالاں پی ٹی آئی عبدالعلیم خان گروپ کے24 ممبران بھی فی الحال اپوزیشن کا ساتھ دینے کیلئے تیار نہیں۔