جامعہ قاسم العلوم تنازع،فضل الرحمن کے حامی پرانی عمارت کا قبضہ لینے پہنچ گئے

جامعہ قاسم العلوم تنازع،فضل الرحمن کے حامی پرانی عمارت کا قبضہ لینے پہنچ گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)جامعہ قاسم العلوم کا تنازع، مولانا فضل الرحمٰن کے حامی درجنوں افراد گزشتہ روز علیٰ الصبح کچہری روڈ پر واقع جامعہ کی پرانی عمارت پہنچ گئے، معاملہ شدت اختیار کرنے (بقیہ نمبر28صفحہ12پر )
پر پولیس نے مداخلت کر کے مدرسہ کا کنڑول اپنے ہاتھ میں لے لیا اور پولیس اہلکار تعینات کر دئیے۔ واضح رہے کہ جامعہ قاسم العلوم ملتان کی ملکیت کے حوالے سے گزشتہ کئی سالوں سے عدالت میں مقدمہ زیر سماعت تھا، جبکہ اب جمیعت علماء اسلام (ف) پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن گروپ اور جامعہ قاسم العلوم کے سابق مہتمم مولانا عبدالبر محمد قاسم کے بیٹے سفیان قاسمی گروپ کی جانب سے عدالتی فیصلے کو اپنے حق میں آنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ جامعہ قاسم العلوم کی پانچ سے زائد شاخیں بھی ملتان میں کا م کر رہی ہیں جن میں کچہری روڈ پر واقع جامعہ کی پرانی عمارت بھی شامل ہے۔ جامعہ قاسم العلوم گلگشت گزشتہ کئی سالوں سے مولانا فضل الرحمٰن گروپ کے کنٹرول میں ہے اور ان کے صاحبزادے مولانا اسعد محمود اس کے مہتمم ہیں۔ اس سلسلہ میں پرانی عمارت کا قبضہ حاصل کرنے کے کے لئے درجنوں افراد کچہری روڈ پر واقع پرانی عمارت پہنچ گئے تاہم پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور طالب علموں سمیت دونوں فریقین کو مدرسہ سے باہر نکال دیا۔ اس دوران پولیس اور جے یو آئی کے کارکنان کے مابین تلخ کلامی بھی ہوئی۔ اس موقع پر سفیان قاسمی گروپ کے افراد نے مدرسے کے باہر مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مولانا فضل الرحمٰن گروپ کے مطابق اس عمارت میں کوئی طالب علم زیر تعلیم نہیں تھا اور نہ ہیں اسلامی کتابیں موجود تھی، یہ عمارت جامعہ قاسم العلوم کی ایک شاخ ہے اس لئے اس پر ہمارا حق ہے جبکہ دوسری جانب سے جامعہ کے سابق متہمم مولانا عبدالبر محمد قاسم کے صاحبزادے سفیان قاسمی کا کہنا ہے کہ عدالت ہمارے حق میں فیصلہ دے چکی ہے مگر درجنوں افراد نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے مدرسے پر قبضہ کیا اور زیر تعلیم بچوں و اساتذہ کو باہر نکالا اور خواتین کی بے حرمتی کی۔