لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن )''اقلیتیں۔۔۔۔۔۔ سر کاتاج''،مریم نواز نے وعدہ سچ کر دکھایا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے مینارٹی کارڈ 50 سے 75 ہزار کرنے کا اعلان کر دیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان کا پہلا ''چیف منسٹر مینارٹی کارڈ'' لانچ کردیا۔ایوان اقبال کمپلیکس میں ہندو، سکھ اور کرسچن سمیت دیگر برادری کے مرد وخواتین نے شرکت کی۔تقریب کے شرکاء نے پاکستان زندہ باد کے نعروں سے وزیر اعلیٰ مریم نواز کا خیر مقدم کیا۔وزیر اعلیٰ شرکا ءکے درمیان بیٹھ گئیں۔بشپ ندیم کامران اور سردار سرنجیت سنگھ، پنڈت لال نے دعائیں اور پراتھنا کیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چیف منسٹر مینارٹی کارڈ کی لانچنگ کردی۔وزیر اعلیٰ نے اقلیتی مرد وخواتین خواتین کو مینارٹی کارڈ تقسیم کئے۔وزیر اعلیٰ نے اے ٹی ایم مشین کے ذریعے سونیا بی بی کے مینارٹی کارڈ کی ٹرانزیکشن کا مشاہدہ کیا۔پنجاب میں 50 ہزار خاندانوں کو سہ ماہی 10500 روپے ملیں گے۔صوبائی وزیراقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے پنجابی میں خطاب کیااور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعلیٰ نے مینارٹی کارڈ حاصل کرنیوالے مرد وخواتین کو مبارکباد دی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازنے منیارٹی کارڈ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کی حفاظت اور زندگیوں میں بہتری لانا ہماری ذمہ داری ہے۔مینارٹیز کی حفاظت کا فرض پوری ذمہ دار ی سے نبھارہی ہوں۔ اقلیتی برادری کے جان و مال کو خطرے میں ڈالنے والوں کا راستہ پوری قوت سے روکیں گے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا بھی مساوی کردار ہے۔اقلیتوں کے لئے کوئی بھی خطرناک صورتحال ہو تو خود نگرانی کرتی ہوں۔پہلے دن ہی کہا کہ مینارٹی ہمارے لیے سرکا تاج ہیں۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ مینارٹی بہن، بھائی، بزرگوں اور بچوں کے لئے کیا ان کو احساس ہو کہ وہ بھی پاکستانی اور پنجابی ہیں۔سیاسی بیان نہیں بلکہ سب احساس ہوجائے کہ مینارٹی بھی وطن عزیزکا اتنا ہی حصہ ہیں جنتا دوسرے پاکستانیوں کا ہے۔پاکستان میں مینارٹی نام رکھ دیا گیا جس میں اتفاق نہیں کرتی۔مینارٹی والے کی یہ پہچان یہ نہیں کہ آپ غیر مسلم ہیں بلکہ آپ کی پہچان سچے اور پکے پاکستانی ہے۔ تقریب میں ہندوؤں برادری، کرسیچن اور سکھ برادری اور دوسرے مذاہب کے لوگ بھی موجود ہیں۔حقدار کو حق ملنے پر خوشی ہے، سب مذاہب ایک مضبوط لڑی میں پروئے ہیں۔ سبز ہلالی پرچم بھی بھی سفید رنگ کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور پنجاب کے پہلے کابینہ میں سکھ منسٹر کی تعیناتی پر پوری دنیا سے مبارکباد کے پیغام آئے۔انہوں نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا" جو شخص کسی غیر مسلم پر ظلم کرے گا،حق چھینے گا، طاقت سے زیادہ بوجھ ڈالے گا یا اس کی کوئی چیز اس کی مرضی کے بغیر لے گا تو قیامت کے دن میں اس کے خلاف گواہ بنوں گا"۔ اقلیتوں کے بارے میں نبی کریم ﷺکی یہ حدیث اسلام کے اقلیتوں کے بارے میں رویئے کا درس ہے۔ اقلیتوں کے بارے میں میرے والد محمد نوازشریف نے ہمیشہ اقلیت کہنے سے منع کیا۔ تعداد میں تو کم ہونگے مگر پاکستانیت اور انسانیت میں سے کسی سے کم نہیں۔ سکھ، ہندو اور عیسائی برادری کے ہر تہوار میں شامل ہونا ضروری سمجھتی ہوں۔ سب سے پہلے مریم آباد چرچ میں گئی تو بتایا گیا کہ یہاں 103سال بعد کوئی حکمران آیا ہے۔ ہر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہولی اورایسٹر سمیت کسی بھی مذہب کا تہوار پر اقلیتی عبادت گاہوں اور ان کے محلوں کو سجانے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بلکہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مینارٹی کارڈ لانچ کیا ہے۔ منیارٹی کارڈ کے اجراء پرصوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ،ان کی ٹیم اور بینک آف پنجاب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ ہماری حکومت نے اقلیتی امور کے ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ کو بڑھایا ہے۔ مینارٹی کارڈ سے 50ہزار گھرانوں ساڑھے 10ہزار روپے ہر تین ماہ ملے گا۔ ساڑھے 10ہزار رقم کوئی زیادہ نہیں،آئندہ چند سالوں میں اس رقم کو بڑھائیں گے۔ 50ہزار گھرانوں کو 75ہزار گھرانوں تک لیکر جائیں گے۔ ساڑھے 10ہزار روپے نہیں بلکہ محمد نوازشریف اور پنجاب حکومت کی طرف سے ہدیہ اور تحفہ ہے۔ہماری کوشش ہے کہ اقلیتی برادری کے عبادت گاہوں کو سجائیں گے۔اقلیتی برادری کو احساس دلایا ہے آپ بھی ہمارے دل کے بہت قریب ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ تہواروں پر مینارٹی گرانٹ 10ہزار سے بڑھا کر 15 ہزار کر دی گئی ہے۔ اقلیتی برادری کے محلوں اور مذہبی مقامات کو بھی ڈویلپ کررہے ہیں۔ مسیحی برادری کیلئے قبرستان چند ماہ میں تیار ہوجائے گا۔ اقلیتی برادری کے لئے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 60فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔