الوداع عمران خان الوداع
پوری دنیا اس وقت پاکستان کی سیاست پر نظریں رکھے ہوئے ہے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی! خادم پاکستان وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونا مملکت خداداد پاکستان چند دنوں سے سیاسی،معاشی،آئینی بحران غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہے ایسے واقعات رونماہوئے پاکستان کی تاریخ پر جنہوں نے گہرے اثرات چھوڑے ہیں عمران خان کی حکومت نے ساڑھے تین سال میں بے شمار پروگرام واضع کیے تھے لیکن ان پر عمل درآمد نہ ہوسکا سارا بوجھ اور ناکامی بیوروکریسی کے ذمے تھوپ دی جبکہ حکومتی وزیر، مشیر اور کابینہ نے غلط پالیسیاں نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کیے اور یو ٹرن لیتے رہے مہنگائی کا بازار گرم کردیا کوئی پوچھنے والا نہیں تھا چاول،چینی،گھی،آٹا جوکہ ہماری اپنی پیداوا ر ہیں ان اجناس کو نا پید کردیا اور قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں ادویا ت میں پانچ سو فیصد اضافہ مریضو ں کے لیے موت کا پیغام بن کرآیا۔لاقانونیت، کرپشن،خارجی پالیسی کی ناکامی،ملٹی نیشنل کمپنیوں کے پراجیکٹ ہائی جیک،اس سے بڑھ کر ان جرائم،کوتاہیوں کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کا استحصال،میڈیا پر بدترین سنسر شپ یہ عمران خان کی حکومت کا کارنامہ ہے ان کی حکومت میں شامل وزیر مشیر ایک مافیا کی شکل میں قابض تھے حکومت کے اتحادی بھی ساتھ چھوڑ گئے نااہل تجربہ کار چلے ہوئے کارتوس موجود تھے جو اپنے اپنے مفاد کو ترجیح دیتے رہے دنیا کی سپر پاور امریکہ کو للکارنا،یورپی یونین کو دھمکیاں دینا پھر اچانک یوٹرن لینا پہلے ہی معیشت مایوس کن حالات کا شکا رتھی مزید ناکام خارجہ پالیسی کے ثمرات سے مایوسی کے بادل اْمڈ آئے تحریک انصاف کے سپورٹر،ووٹر نے تبدیلی،نئے پاکستان کا جو خواب دیکھا تھا وہ چکنا چو ر ہوگیا پاکستان مشکلا ت میں گھر گیا مافیا خوشیوں کے ترانے گانے میں مشغول رہا تحریک انصاف کی حکومت جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان بدتمیزی اْمڈ آیا مسلح افواج اور عدالت عظمیٰ کے جج صاحبان کے خلاف بے بنیا دگھٹیا الزامات کا سلسلہ شروع ہوا اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ملک دشمن طاقتوں کو فائدہ پہنچتا ہے قانون نافذ کرنے والوں کو بھر پور کاروائی کرنی چاہیے پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح ملکی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ راقم الحروف اورساتھی کالم نگاروں کے نام سے جعلی بے بنیاد عدم اعتما دکی شرط ایگریمنٹ جعلی شناختی کارڈ نمبر،ایڈریس اور جعلی دستخط کرکے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا گیا۔جن مبینہ فیس بک آئی ڈی واٹس ایپ گروپ سے شیئر کیا وہ پہلے صحافیوں،سیاست دانوں کی کردار کشی میں استعمال ہوتی رہیں،گھٹیا بے بنیا د الزامات کے تحت وزیر اعظم پورٹل پر ایک درخواست گزاری گئی اس گھناؤنی سازش کے مقاصد کیا تھے؟ خادم پاکستان وزیر اعظم میاں شہباز شریف،عزت مآب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال،سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ ہے کہ اعلیٰ سطح پرتحقیقاتی کمیشن مقرر کیا جائے۔پس پردہ کردار وں کوبے نقاب کیا جائے گھٹیا لوگ، سازشی عناصر عوام کی عدالت میں پیش ہوں۔ ہر شہری کو انصاف فراہم کرنا ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے!
خدا محفوظ رکھے ان دکھوں سے
جو ارض پاک پر اترے ہوئے ہیں