عمرکوٹ میں تیسرےشراب خانےکاپرمٹ جاری،اہل محلہ، علمائے کرام کا شدید احتجاج

عمرکوٹ میں تیسرےشراب خانےکاپرمٹ جاری،اہل محلہ، علمائے کرام کا شدید احتجاج
عمرکوٹ میں تیسرےشراب خانےکاپرمٹ جاری،اہل محلہ، علمائے کرام کا شدید احتجاج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمرکوٹ (سید ریحان شبیرسے)عمرکوٹ میں تیسرا شراب خانہ کھولنے کےلیے پرمٹ جاری کردیا گیا ،اہل محلہ اور علمائے کرام کا شدید احتجاج، علمائے کرام  نےشراب متعلق آئندہ کی حکمت عملی طے کرنےکے لیے  ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ۔تفصیلات کےمطابق حکومت سندھ اور محکمہ ایکسائز ضلعی انتظامیہ نے علمائے کرام ،اہل محلہ اور شہریوں کے احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے عمرکوٹ میں تیسرے نئے شراب خانہ  کے کھولنے کےلیے پرمٹ جاری کردیاجبکہ اہل محلہ کاکہناہےکہ ہمارے بچوں کو شراب کی نہیں تعلیم،صحت روزگار کی ضرورت ہے،ذرائع مطابق آئندہ چند روز میں عمرکوٹ تین تلوار پریم نگر کےنزدیک یہ شراب خانہ باقاعدہ اپنی سروس شروع کردے گا، شراب خانہ کےلیے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی  ہیں ،دوسری طرف عمرکوٹ میں تیسراشراب خانہ کھولنےکےلیےپرمٹ جاری کرنےپر علمائےکرام،پریم نگرکے رہائشیوں اور شہریوں میں سخت اشتعال پھیل رہاہے   شہری مذہبی رہنماؤں نے کہاہے کہ عمرکوٹ میں نیا شراب خانہ کسی صورت قبول نہیں ہے انتظامیہ پولیس اور محکمہ ایکسائز عوام کے جذبات سے نہ کھیلیں ،میڈیا سےبات چیت کرتے ہوئے ممتاز عالم دین اور رابطہ کونسل سٹی کے صدر مفتی حماد اللہ ،عمران علی دیوبندی ، مولانا محمد یوسف سیمجھو، مولانا محمد صابراور پریم نگر کے اقلیتی رہنمائوں بھیرومل، ارجن کمار،کنورلال ،سنیل کمار نےکہ ہےا کہ عمرکوٹ سٹی میں تیسرے شراب خانہ کھلنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جو پریم نگر کے رہائشیوں اور عمرکوٹ کے عوام کیلیے قابل قبول نہیں ہے مفتی حماد اللہ سیمجو اور مولانا عمران علی دیوبندی نے کہاکہ محکمہ ایکسائز،پولیس اور ضلعی انتظامیہ ہمارے جذبات سے نہ کھیلیں عمرکوٹ سٹی میں دو شراب خانے پہلے ہی موجود ہیں جو تیسرا شراب خانہ شفٹ کیاجارہا  ہے،ان شراب خانوں سے پہلے ہی نوجوان نسل برباد ہورہی ہیں شراب خانہ کمرشل ایریا کے بجائے آبادی کے علاقے میں   کھولا جارہا ہے اہل محلہ کے اعتراضات کو سنا نہیں جارہا رابطہ کونسل کے رہنمائوں نے کہاکہ جس جگہ تیسرا شراب خانہ کھولا جارہا ہے وہاں کے لوگوں کو شدید قسم کےاعتراضات ہیں،   خواتین  اوربچوں  اوراہل محلہ کا وہاں سے گزرنا معمول  ہے علمائے کرام نے کہاکہ اگر آئین و قانون سے ہٹ کر شراب خانہ کھولا گیا تو ہم بھرپور مزاحمت اور تحریک چلانےپر مجبور ہونگے،میڈیا کوپریم نگر کے رہائشیوں کنور لال ، بھیرومل، ارجن کمار، سنیل کمار اور اوم پرکاش نے کہاکہ ہمیں پریم نگر میں شراب  خانہ کھلنے پر شدید اعتراضات ہیں ، افسوس کہ محکمہ ایکسائز ہمارے اعتراضات سننے کیلیے تیار نہیں الٹا ہم پر دبا ڈالا جارہا ہے کہ ہم اپنے اعتراضات واپس لیں ۔