سٹاک ایکسچینج میں مندی کے بادل ، 58 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)مخصوص شعبوں میں غیرملکیوں کی فروخت اور لیوریج بڑھنے سے رول اوور ویک کے دباؤ کے باعث پاکستان سٹاک ایکسچینج میں منگل کو بھی اتار چڑھاو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے مندی کے سبب 58فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق کاروباری سرگرمیوں کا آغاز مثبت رہا جس سے ایک موقع پر 160پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی پاور جنریشن جبکہ مقامی سرمایہ کاروں کی بینکنگ، سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں حصص کی آف لوڈنگ سے جاری تیزی ایک موقع پر 743پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 366.86 پوائنٹس کی کمی سے 81ہزار483 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 8فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 36کروڑ 96لاکھ 20ہزار 812 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 427 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 127 کے بھاؤ میں اضافہ 246 کے داموں میں کمی اور 54 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں اسماعیل انڈسٹریز بھاؤ 146.54روپے بڑھکر 1896.02روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 57.50روپے بڑھکر 7300 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 52.05روپے کم ہوکر 6906.02روپے اور سروس انڈسٹریز کے بھاؤ 36.23روپے کم ہو کر 1112.80روپے ہوگئے۔