’’تندی بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب‘‘ جیسا معروف شعر علامہ اقبال کا نہیں بلکہ ایک ایسے غیر معروف شاعر کا ہے جس کا اکلوتا سرمایہ ہی یہ شعر تھا ۔۔۔۔۔۔
لاہور (فرید نظامی)سوشل میڈیا تو ناحق اردو شاعری کو بگاڑنے اور سرقہ کے لئے بدنام ہے ،حالانکہ اردو ادب میں بہت سے افسانے اور اشعار و پوری پوری غزلیں کسی اور شاعر کے کھاتے میں ڈالی جاتی رہی ہیں۔اسکی ایک بڑی مثال یہ شعر بھی ہے
تندی بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اْڑانے کے لئے
عام طور پر جس سے بھی پوچھیں گے وہ اس شعر کو علامہ اقبال سے جوڑ دے گا حالانکہ یہ شعر ضلع سیالکوٹ قصبہ ظفروالکے ایک قانون دان سید صادق حسین ایڈووکیٹ کا ہے جو انکی 1976ء میں شائع ہونیو الے کتاب برگ سبز میں موجود ہے۔ سید صادق حسین ایڈووکیٹ کشمیر سے ہجرت کرکے شکرگڑھ آئے تھے ،انہیں شعروسخن سے بھی شغف تھا اور علامہ اقبال سے متاثر تھے۔علامہ اقبال کی شاعری میں چونکہ عقاب و شاہین کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں اس وجہ سے یہ شعر علامہ سے منسوب ہوگیا ۔سید صادق حسین ایڈووکیٹ معروف شاعر نہیں تھے اسی وجہ سے زمانے نے انہیں انکے اکلوتے شعر سے بھی محروم کردیا تھا۔یہ شعر انکا قیمتی سرمایہ تھا جو ابھی تک سوشل میڈیا سکولوں کالجوں سیاسی جلسوں میں یہ شعربرمحل اقبال کے نام سے پڑھا جارہا ہے۔سید صادق حسین ایڈووکیٹ کی قبر پر کتبہ پر بھی یہ شعر درج ہے جبکہ انہوں نے کتاب کی اشاعت پر انتساب ان لوگوں سے منسوب کیا تھا جنہوں نے ایک غلط فہمی کی بنا پر اس شعر کو اقبال سے منسوب کرکے شہرہ دیا ۔