مسلم ممالک میں پارٹی بننے سے گریز کیا جائے ۔آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دینا ہو گی۔محمود الرشید
لاہور( سپیشل رپورٹر) تحریک انصاف والٹن کینٹ کی ےونین کونسل 7کی منتخب صدر ڈاکٹرسامعہ توقیر نے گلبرگ میں ” خارجہ پالیسی اور دنیا میں پاکستان نے سیاسی طور پر آگے کیسے بڑھنا ہے “ کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا جس سے تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری ‘ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید ‘ ترجمان تحریک انصاف ایم این اے ڈاکٹر شیریں مزاری ‘ اکیڈمک سوسائٹی سے ڈاکٹر اعجاز اور ڈاکٹر ےعقوب بنگش نے خطاب کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر سامعہ توقیر نے انجام دئیے اور مس لبنی نے سوالوں و جواب کی نشست میں انکی معاونت کی۔ اس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مطالبہ کیا کہ نئے سرے سے ایک آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی تشکیل دی جائے اور ”پرو امریکی“ پالیسی کو ختم کیا جائے بقول ہنری کسنجر ملکوں کے کسی دوسرے ملکوں کے ساتھ دوستی نہیں بلکہ اپنے اپنے مفادات ہوتے ہیں اس لئے خوش فہمی سے نکلا جائے کہ کوئی ہمارا دوست ہے ‘حکمران بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا سوچ رہے ہیں اور وہ ہمارے کھیتوں کو بنجر کرنا چاہتا ہے حکومت کو ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالر اور امریکی و سعودی عر ب کے دباﺅ پر اےران گیس پائپ لائن منصوبے کو روکنے کے خطرناک نتائج برامد ہوں گے مسلم ممالک میں اگر کوئی کشیدگی ہو تو اسے ختم کروانے کے لئے تو پاکستان کو کردار ادا کرنا چاہئے لیکن مسلم ممالک کے درمیان پارٹی بننے سے گریز کرنا چاہئے۔ تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی وزیر ہنری کسنجر نے اپنی کتاب میں ےہ لکھا ہے کہ ایک ملک کے کسی دوسرے ملک کے ساتھ دوستی کی وجہ اپنے اپنے مفاد ہوتے ہیں لیکن ہمارے حکمران اس مفاد کے تعلق کو دوستی کے تعلقات سمجھتے ہیں حالانکہ ےہ تعلقات ایک فلمیانہ ہوتے ہیں ۔اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ اپنے نیو ورلڈ آڈر پر عمل درآمد کرنے کے لئے ہر جائز ناجائزہھکنڈا استعمال کررہا ہے اور وہ مسلم امہ کے اندر اپنا وہی پرانا فارمولہ تقسیم کرو اور حکومت کرو پر عمل پیرا ہے بات جمہوریت کی کرتا ہے لیکن عمل اس کے الٹ کرتا ہے ہمیں 65سالہ پرانی ”پرو امریکن “ کیمپ سے باہر نکلنا ہو گا اور نئے سرے سے خارجہ پالیسی تشکیل دینی ہو گی جس کاقوم کو فائدہ ہو نقصان نہ ہو ۔انہوں نے کہا کہ اب مڈل ایسٹ کے اندر ایک ہلچل سی مچی ہوئی ہے ہمارے ملک کو پارٹی نہیں بننا چاہئے تھا لیکن سعودی عرب سے ڈیڑھ ارب ڈالر لیکر پارٹی بننے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے لیکن ےہ آنے والے دنوں میں سود مند ثابت نہیں ہو گا۔ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم امریکی تعلقات سے پیچھے ہٹ جائیں امریکی جنگ میں لڑنے کے بعد ہمارے ملک میں دہشت گردی بڑھی ہے اگر ہم امریکہ کی جنگ سے نکلیں گے تو ماحول ٹھیک ہو جائے گا۔
محمود الرشید