ایلون مسک کی کمپنی نے ایسی کمپیوٹر چپ کی تیاری شروع کردی جس سے انسانی دماغ کمپیوٹر سے اٹیچ ہوجائے گا

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ایلون مسک کی 2016ءمیں قائم کی گئی کمپنی ’نیورالنک‘ ایک ایسی کمپیوٹر چِپ (Chip)تیار کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جسے انسانی دماغ میں نصب کیا جا سکے گا اور اس سے انسانی دماغ کمپیوٹر سے منسلک ہو سکے گا۔ 2019ءمیں ایسی ایک چِپ کا ایک بندر پر تجربہ بھی کیا گیا جو کچھ حد تک کامیاب بھی رہا۔
نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق ماہرین کا اس چِپ کے حوالے سے کہنا ہے کہ ان کی افادیت اور صلاحیت کے حوالے سے تاحال کچھ حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔ ممکنہ طور پر اس چِپ کے ذریعے معذور لوگوں کو ان کے پیروں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے اور چلنے کے قابل بنایا جا سکتا ہے تاہم اس چِپ کے ذریعے انسانوں کے دماغ میں موجود خیالات کو پڑھنا ممکن نہیں ہو گا۔
امپیرئیل کالج لندن کے تحقیق کار جواین الویرو گیلیگو کا کہنا ہے کہ ”اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم یہ ہی نہیں جانتے کہ انسانی دماغ میں خیالات کس جگہ موجود ہوتے ہیں۔ اگر ہم خیالات کے پیچھے کارفرما نیوروسائنس کو ہی نہ سمجھ پائیں تو کسی بھی چِپ کے ذریعے انہیں پڑھنا ناممکن ہو گا۔چِپ کے ذریعے انسانی خیالات کو پڑھنے کے لیے ہمیں دماغ میں خیالات کے پیدا ہونے اور ان کے محفوظ ہونے کی جگہ اور دیگر عوامل پر طویل تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔