شان رحمت اللعالمین ؐ
محمد ناظم الدین
ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ پنجاب
کائنات کے افضل ترین انسان اور خالق کائنات کے محبوب کی شان کو بیان کرنا انسان کے بس میں کہاں ہے۔ محمدؐ، احمد ؐ، حامد، محمودؐ، قاسم، عاقبؐ، فاتح، شاہدؐ، مشہودؐ، حاشرؐکہا گیا۔ اللہ تعالی نے اپنے محبوب کو اپنے صفاتی نام سے بھی نوازا- رشید ؐ کہا گیا، رؤف ؐ، رحیم ؐ،بشیرؐ اور نذیرکہا گیا۔ داعؐ، شافؐ، ھادؐ، مھدؐ، ماحؐ،منجؐ، ناہؐسے پکاراگیا۔ رسولؐ، نبی ؐ، امیؐ، تھامیؐ، ہاشمیؐ، ابطحیؐبھی کہا گیا۔ نبی کریم حضرت محمدؐ اپنی امت کے لئے بہت کچھ مانگا کرتے تھے اور مانگتے رہے۔ پیار سے حریصؐکہا گیا۔ طہؐ، مجتبیؐ،طسؐ، مرتضیؐ، حمؐ، مصطفی ؐ، یسینؐ،اولیؐ، مزملؐ، ولیؐ، مدثر، متینؐ، مصدقؐ، طیبؐ، ناصرؐ، مصباحؐ، امنؐسے پکارا گیا- انہیں حجازیؐ، ترازیؐ، قرشیؐ، مضریؐبھی کہا گیا اور نبی کریمؐ امت کیلئے شفاعت اور توبہ کی قبولیت کا سوال کرتے رہے۔ انہیں نبی التوبہ ؐ، نبی الرحمتؐ اور رسول الرحمتؐ کہا گیا، حافظؐ، کامل ؐبھی لکھا گیا-نبی کریم حضرت محمدؐ کی صداقت اور ایمانداری مسلمہ تھی۔ انہیں صادق اور امین کے لقب سے پکارا گیا- اللہ نے اپنے نبیؐ کو اپنا بندہ یعنی عبداللہ بھی کہا اور اپنی ہی نسبت سے کلیم اللہ ؐ، حبیب اللہؐ، نجی اللہؐ، صفی اللہؐ قرار دیا۔ آپؐ آخری نبی تھے تو خاتم الانبیاء ؐ اور خاتم المرسلینؐ کہا گیا۔ حسیب ؐ، مجیبؐ، شکورؐ، مقصتدؐ، قویؐ، مامونؐ، معلومؐ، حق ؐ، مبینؐ، مطیعؐ، اولؐ، آخرؐ، ظاہرؐ، باطنؐ،کریم ؐ، حکیمؐ، سید ؐ، سراجؐ، منیر ؐ، محرمؐ، مکرمؐ، مبشرؐ، مذکرؐ،مطاہر ؐ، قریبؐ، خلیلؐ، جوادؐ، طاہرؐ، مدعوؐ، شہیدؐآپ کے صفاتی نام ہیں۔ یتیمؐ کا نام شائد رہتی دنیا تک آنے والے یتامی و مساکین ؐ کی دلجوئی کے لئے دیا گیا۔
جب طائف کی وادیوں میں دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں تشریف لانے پر نبی کریم حضرت محمدؐ پر پتھر برسائے گئے اور جبرائیل پہاڑیوں کے فرشتوں کو لے کر حاضر ہو گئے اور ظالموں کو پہاڑوں کے درمیان پیس ڈالنے کی اجازت طلب کی تو نبی کریمؐ نے اس قدر عفوودرگزر کا مظاہرہ کیا جو کسی عام انسان کے بس کی بات نہیں اور نہ سزا دی نہ بد دعا بلکہ ہدایت کی دعا اور خواہش کے ساتھ واپس لو ٹ آئے۔ دشمنوں کو معاف کرنا اور جنگ و جدل سے گریز کا سلیقہ کوئی حضرت محمدؐ سے سیکھے۔ سیرت النبیؐ آپ کی نرم خوئی اور برداشت کے واقعات سے بھری ہے- آپؐ کا اخلاق، کردار اور شخصیت ہر طرح سے کامل ہے جس کی تا قیامت کوئی مثال نہیں ہو سکتی۔ یہی وجہ ہے کہ غیر مسلم مورخین بھی نبی کریم ؐ کے اوصاف حمیدہ بیان کرتے ہیں اور ان کی صفات عالیہ کا اعتراف کرتے ہیں۔ رحمت اللعالمین ؐ اگر کوئی ہے تو اللہ کے پیارے نبی آقائے دو جہاں حضرت محمد ؐ کے سوا کون ہوسکتا ہے۔
ہر مسلمان کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جذباتی وابستگی کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ اللہ تعالی او راس کے نبی ؐ پر ایمان ہر مسلمان کی سعات ہے اور ہر مسلمان اس کو جان و دل سے مقدم جانتا ہے۔ مسلمان یورپ سمیت پوری دنیا میں موجود ہیں اور اس معاشرے میں جہاں وہ موجود ہیں انہی کی روایات کے مطابق زندگی گذار تے ہیں مگر اس کے باوجود اللہ اور اس کے نبی ؐسے محبت دل میں ہمہ وقت موجود ہے اور وہ اس محبت کے لئے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے کیلئے تیار رہتا ہے۔ مغرب کو یہ بات سمجھ لینی چاہیئے کہ مسلمان جان تو قربان کر سکتا ہے لیکن پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کر سکتا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلم ممالک آج تک یورپ کی گستاخانہ جسارتوں پر سراپا احتجاج ہیں لیکن پہلی مرتبہ احتجاج کا رویتی طریقہ اپنانے کی بجائے ایک منفرد روش اختیار کی گئی اور نبی کریمؐ کی شان اقدس میں گستاخانہ خاکوں کے واقعات پر مہذب انداز میں احتجاج ریکارڈ کرانے اور دنیا کو آقائے دو جہاں کے اعلیٰ مقام اور مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کرنے کے لئے یکم ربیع الاول تا بارہ ربیع الاول تک شان رحمت اللعالمین ؐ منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ شان رحمت اللعالمین یکم ربیع الاول تا12ربیع الاول تک منایا جا رہا ہے- سیرت کانفرنس، علماء مشائخ کانفرنس، آل پنجاب نعتیہ مشاعرہ، محافل سماع، سیرت النبیؐ پر لیکچر، خواتین کیلئے محافل میلاد، خطاطی کی نمائش، دستاویزی فلم، تقریری مقابلے سمیت مختلف تقریبات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ماہ ربیع الاول میں آمد رسولؐ کے سلسلہ میں تقریبات کو شایان شان طریقہ سے منانے کے لئے محکمہ اوقاف و مذہبی امور کو ہدایت کی ہے۔ ان تقریبات کو منانے کے سلسلہ میں وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جس پر محکمہ اوقاف نے پروگراموں کا شیڈول جار ی کر دیا ہے۔یکم تا 12 ربیع الاول کے دوران مختلف تقریبات اور ایونٹس کے انعقاد کے لئے لائحہ عمل تشکیل دے دیا گیا ہے۔ تمام صوبائی وزراء کو اس عظیم ایونٹس کو منانے اور نگرانی کے لئے اضلاع تفویض کر دئے گئے ہیں۔اس سلسلہ میں محکمہ اطلاعات وکلچر کو ان تمام ایونٹس کی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تشہیر کا پابند کر دیا گیا ہے۔محکمہ اطلاعات حکومت کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ہیڈ کوارٹر،ڈویزن اور ضلعی سطح پر اپنے تمام افسران کے ذریعے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے تعاون سے شان رحمت اللعامینؐ کی تمام تقریبات کو بروقت الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پر تشہیر کرے گا۔اس سلسلہ میں تمام افسران اس عظیم الشان ایونٹ کی کوریج کے لئے تیار ہو چکے ہیں۔
شیڈول کے مطابق یکم ربیع الاول کوشان رحمت اللعامین ؐمنانے کی تقریبات کے پہلے مرحلہ میں مقابلہ حسن قراء ت و مقابلہ حسن نعت کو ضلعی سطح پراوردوسرے مرحلہ کو ڈویزن کی سطح پر پر منعقد ہونگے۔ تیسرا مرحلہ میں مقابلہ حسن قراء ت و نعت صوبائی سطح پر ہو گا۔ان تمام مقابلوں میں پوزیشن ہولڈرز کو انعامات بھی دئیے جائیں گے۔ سیرت النبیؐکانفرنس کا بھی انعقاد ہو گا۔باغ جناح میں بجے خطاطی کی نمائش کابھی انعقاد ہو گا جبکہ صوبہ بھر کی تمام آرٹس کونسلیں بھی خطاطی نمائش کا انعقاد کریں گی۔ صوبہ بھر کی تمام پناہ گاہوں،وزیر اعلیٰ آفس کی مسجداور تمام بڑے درباروں اور مساجد میں احترام کے ساتھ محفل میلاد کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسی روز صوبائی مقابلہ کتب سیرت و مجموعہ ہائے نعت کا انعقاد،قومی نعتیہ مشاعرہ، دو روزہ نمائش کتب سیرت طیبہ اسلامیات و پاکستانیت کا انعقاد، دربارداتا گنج بخش، درباربابا فرید گنج شکر پاک پتن اوردربار بابا غلام فرید کوٹ مٹھن میں محفل سماع کا انعقاد ہو گا۔
شانِ رحمۃٌ للعالمین ﷺ"تقریبات ماہِ ربیع الاوّل کی بابرکت ساعتوں میں اسوہئ رسولﷺ کی ترویج، سیرت طیبہ کے ابلاغ کا اہتمام قومی اور بین الاقوامی سطح پر کیا جائے گا۔ اس عظیم ایونٹ میں بطور عالمی مشائخ و علمأ کانفرنس کا انعقاد خصوصی اہمیت کا حامل ہے،جس میں تمام مذاہب کے مذہبی پیشوأ اور تمام مسالک کی علمی ودینی شخصیات تشریف فرما ہوں گی۔ تقریبات "شانِ رحمۃٌ للعالمین ﷺ" کے سلسلے میں صوبہ بھر میں سکولز اور کالجز کے طلبہ کے مابین تلاوت اور نعت کے مقابلوں کے علاوہ صوبے بھر میں زونل سطح پر سیرت کانفرنسز کے علاوہ صوبائی مقابلہ کتب سیرت و نعت اور لاہور میں نمائش کتب سیرت، اسلامیات و پاکستانیات کا اہتمام اور انٹر نیشنل محفل حُسن قرأت کا بھی اہتمام ہوگا۔ ان تقریبات کا مقصد اسلامی اقدار کا فروغ اور دینی و روحانی جذبوں کی ترویج ہے۔
محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کے زیر اہتمام الحمراء آرٹس کونسل،لاہور آرٹس کونسل،پکار گوجرانوالہ،راولپنڈی، سر گودہا،فیصل آباد،بہاولپور،ملتان،ساہیوال ڈویژن،مری، شیخوپورہ،پلاک،بال میں بھی عشرہ رحمتہ اللعالمین ﷺ کو بھرپور تزک و احتشام کے ساتھ منائے گا،اس موقع پر خطاطی کا مقابلہ بعنوا ن ”اسم محمد ﷺ“ منعقد کیا جائے گا،خطاطی اسلامی فنون میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے، خطاطی قدیم تہذبیوں کی عکاس،تمدنی شعور کا خوبصور ت اظہار ہے۔ الحمراء اسلامی ورثہ کو احسن انداز میں اجاگر کر رہا ہے،مقابلہ جیتنے والوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی،حضرت محمد مصطفیﷺہر مسلمان کے دل میں بستے ہیں،اسوہ حسنہ ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔ وجہ تخلیق کائنات،رہبر انسانیت،خاتم النبینﷺہمارے ایمان کی بنیاد ہیں،مقابلہ کامقصد سیرت النبیﷺ کو اجاگر کرنا ہے۔مقابلہ خطاطی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعام دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر پوزیشن ہولڈر زطلبہ کو وظائف اورصوبہ بھر میں میٹرک پاس کرنے والے غریب اور نادار طلبہ کو مزید پڑھائی کیلئے رحمت اللعالمینؐ سکالرشپ بھی دیئے جائیں گے- ہر سال ماہ ربیع الاول میں ابتدائی فنڈ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا-
ربیع الاول کے مبارک ماہ میں میں نعتیہ مشاعروں میں ملک بھر سے نامور اور جید شعراء کو مدعو کیا جائے گا-اندرون اور بیرون ممالک سے آئے نامور سکالرز اور محققین سیرت مبارکؐ پر مقالہ جات پیش کریں گے-صوبائی، ڈویژن، ضلعی، یونیورسٹیز اور بورڈز کی سطح پر سیرت النبیؐ پر تقریری مقابلے کرائے جارہے ہیں -جیتنے والے طلبا و طالبات کو اسناد اور نقد انعامات دئیے جائیں گے- سیرت النبی ؐ کو اجاگر کرنے کیلئے اسلا می خطاطی کے مقابلے بھی منعقد ہونگے۔ بہترین خطاط کو اسناد اور نقد انعامات سے نوازا جائے گا- ہفتہ رحمت اللعالمین ؐکے دوران صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی سطح پر نعت خوانی اور قوالی کی محافل کا اہتمام کیا جائے گا-نبی کریم ؐکی شان کو بیان کرنا کسی کے بس میں نہیں،یہ ایک عاجزانہ کاوش ہے-
شان رحمت اللعالمینؐ کے سلسلہ میں آل پاکستان نعتیہ مشاعرے کا اہتمام بھی ہو گا جس میں ممتاز نعت گو شعراء کرام ن مدحت رسولؐ کے جذبات کو الفاظ کا جامہ پہنائیں گے-شان رحمت اللعالمین ؐ کے سلسلے میں خطاطی کی نمائش کی تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔ جہاں ممتاز خطاط نہ صرف نبی کریمؐ کے اسمائے مبارک کی خطاطی کریں گے بلکہ استاد خطاط نوجوانوں کی رہنمائی کا فریضہ بھی سرانجام دیں گے۔ پہلے دوسرے،دوسرے اور تیسرے مرحلے میں میں سکول وہائرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام پنجاب بھر کے کالجوں میں ضلع، ڈویژن کی سطح پر سیرت نبویؐ پر تقاریر، کوئز پروگرام، نعت گوئی کے مقابلے اور تیسرے صوبائی سطح پر ان مقابلوں کا انعقاد شان رحمت اللعالمینؐ کی تقریبات کا حصہ ہونگی- لاہور میں عظیم الشان علماء و مشائخ کانفرنس کا انعقاد ہو گا جس میں ہر مکتبہ فکر کے علماء کرام نبی کریم ؐ کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالیں گے بلکہ دیگر ممالک سے بھی علماء کرام اس کانفرنس کا حصہ ہونگے۔ شان رحمت اللعالمینؐ کی تقریبات میں موٹیویشنل مقررین سیرت النبی ؐ کی روشنی میں مکارم اخلاق پر بات کر یں گے- شان رحمت اللعالمین ؐ کی تقریبات کے سلسلہ میں محفل سماع کا بھی لازمی انعقاد ہو گا۔
دنیا بھر میں ڈھائی پونے دو سوارب مسلمان موجود ہیں لیکن ان کے جذبات اور مذہبی عقائد کو آزادی اظہار کے نام پر قربان کر دیا جاتا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان واقعات کی روک تھام کے لئے پائیدار اقدامات کئے جائیں اور مغربی ممالک کے روشن ضمیر لیڈروں کو یہ باورکرایا جائے کہ مسلمانوں کے نزدیک غیر اخلاقی، غیر شرعی اور ناقابل برداشت امر ہے اور ان کے ذہن میں یہ بات ڈالنا ضروری ہے کہ ایسا عمل جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوں اور اشتعال پیدا ہو اسے قطعا آزادی اظہار کا جامہ نہیں پہنایا جا سکتا۔
٭٭٭٭٭