پاؤں پڑنا ابھی نہیں آیا۔۔۔

پاؤں پڑنا ابھی نہیں آیا۔۔۔
پاؤں پڑنا ابھی نہیں آیا۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پاؤں پڑنا ابھی نہیں آیا
یعنی ڈرنا ابھی نہیں آیا

تم اسے دوڑنے کا کہتے ہو
جس کو چلنا ابھی نہیں آیا

تیرے ہوتے کسی کے ٹکڑوں پر
مجھ کو پلنا ابھی نہیں آیا

قیس کہتا ہے لوٹ جا تجھ کو 
عشق کرنا ابھی نہیں آیا

چیخنے کی مجھے اجازت دے 
آہ بھرنا ابھی نہیں آیا

اس لیے راکھ ہو نہیں پاتا
مجھ کو جلنا ابھی نہیں آیا

زندگی کا پیام آیا ہے
تیرا مرنا ابھی نہیں آیا

الجھنوں سے الجھتا رہتا ہوں
جینا مرنا ابھی نہیں آیا

شعر کہنا تو آگیا ساجد
شعر پڑھنا ابھی نہیں آیا

کلام :ساجد محمود رانا ( لندن )

مزید :

شاعری -