روحانی و علمی ماحول کی منفرد تکمیل بخاری اور جلسہ دستار فضیلت!
مدارس دینیہ کا یہ اعزاز ہے کہ انہوں نے ہمیشہ ہر دور میں ابلاغ دین کا سلسلہ جاری رکھا، قال اللہ و قال الرسول کی صدائیں ان کی در و دیوار سے ہمیشہ سر بلند ہوتی رہیں، دورہ تفسیر القرآن اور دورہ حدیث شریف کے مبارک و متبرک پروگرام ہمیشہ پورے تسلسل کے ساتھ جاری و ساری رہے اور یوں اسلام کے نور نے سارے عالم کو روشن و منور کیے رکھا۔۔ گزشتہ دنوں لاہور سے جی ٹی روڈ پر واقع بستی راوی ریان شریف میں سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ سیفیہ کے عظیم روحانی مرکز آستانہ عالیہ محمدیہ سیفیہ میں دورہ حدیث شریف کے روح پرور اور ایمان افروز مناظر دیکھنے کو ملے۔۔ جس میں ہزاروں طلباء و طالبات، علماء_ و مشائخ، معززین و دینی زعما اور قائدین نے بھرپور شرکت کی۔۔ یہ سالانہ جلسہ دستار فضیلت و تکمیل درس بخاری کے عنوان سے قائم کیا گیا اجتماع تھا جس میں ملک بھر سے اس آستانہ کی شاخوں کے 365 طلباء کو دورہ حدیث شریف، درس نظامی اور حفظ و قرآت کی تکمیل پر اسانید جاری کی گئیں، ایسا منظر کم کم ہی دینی ماحول میں بھی نظر آیا۔۔ اس استانہ کے خانقاہ نشین حضرت شیخ العلماء_ پیرطریقت میاں محمد حنفی سیفی ماتریدی کے ذوق سلیم کا مظہر ہے کہ انہوں نے شہر سے دور یہ عظیم الشان علمی کہکشاں قائم کر رکھی ہے۔۔ عصر حاضر میں مسند تدریس کی آبرو بزرگ عالم دین حضرت استاذ العلماء_ شیخ الحدیث والقرآن مولانا فضل سبحان قادری، تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان کے سربراہ حضرت مفتی اعظم پاکستان مولانا مفتی منیب الرحمن، حضرت شیخ طریقت مولانا محمد حمید جان سیفی، شیخ طریقت ڈاکٹر کرنل محمد سرفراز محمدی سیفی، مولانا مفتی شیر محمد خان بھیروی، مولانا حامد سرفراز قادری رضوی، مولانا مفتی محمد حسیب قادری، علامہ صاحبزادہ عبدالمصطفی ہزاروی حضرت مولانا حبیب جان سیفی، مولانا صاحبزادہ یار جان سیفی، مولانا مفتی ضمیر احمد مرتضائی، مولانا مفتی عرفان اللہ اشرفی، مولانا مفتی صاحبزادہ حبیب جان سیفی، مفتی محمد فاروق محمدی سیفی نے اسٹیج اور ماحول میں اپنی گفتگو کے ذریعے سے گرم جوشی اور تپش قائم رکھی۔۔ شیخ القرآن مولانا فضل سبحان قادری نے اسناد و اعزازات پانے والے علماء_ کو ہدایات جاری کیں وہ کہہ رہے تھے کہ دورہ حدیث کے اس اجتماع کا مطلب یہ ہے کہ اب آپ نے علوم اسلامیہ کی تکمیل کر لی ہے اور اب آپ کو علم کے سمندر میں اتر کر ہیرے جواہرات منتخب کر کے ساری زندگی قوم کو پیش کرنے کا فن سکھا دیا گیا ہے۔۔ دستار فضیلت صرف ایک پگڑی نہیں بلکہ یہ عظمت کی دستار ہے جو آپ کو ہمیشہ احساس ذمہ داری سے ھمکنار کرتی رہے گی۔
انہوں نے نہایت درد دل سے کہا کہ آپ کا راستہ دین کے خادم بننے کا راستہ ہے آپ اس راستے پر جذبے سے قائم رہیں یہ جذبہ آپ کو قوم کا امام و سالار بنا دے گا۔۔ آپ ہمیشہ اپنے اساتذہ کی محنت اور والدین کی دعاؤں کو یاد رکھنا ھے اور اس کا حق ادا کرنا ہے وہ حق یہ ہے کہ آپ ائندہ زندگی میں دین کی خدمت کے لیے وقف ہو جائیں۔۔ یہ آپ حضرات کے سر پر رکھی جانے والی دستار فقط ایک پگڑی نہیں بلکہ ایک احساس ذمہ داری کی دستار ہے جس کا آپ نے زندگی بھر احساس رکھنا ہے انہوں نے انتہائی محنت سے حدیث کی تدوین اور ابلاغ کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کرائی اور دلنشین منطقی انداز میں اپنے مافی الضمیر کا اظہار کیا۔۔ مفتی اعظم پاکستان مولانا مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ نعت خوان اور قوال عاشقوں کے نمائندے نہیں بلکہ تحفظ ناموس رسالت کے لیے دین کی سرحدوں پر قربانیاں دینے والے محنتی اور مخلص علمائے کرام، اسلام کے حقیقی ترجمان ہیں انہوں نے کہا کہ سلسلہ سیفیہ کا حقیقی تعارف حضرت ڈاکٹر کرنل محمد سرفراز محمدی سیفی نے عالمی سطح پر کروایا ہے اور میں نے اس کا دنیا کے مختلف ممالک میں جاگتی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ھے انہوں نے ڈنمارک میں مفتی محمد آصف آمین محمدی سیفی کی زیرنگرانی مدارس اور خانقاہی ماحول کی تعریف کی مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ اسلام اباد میں کرنل محمد سرفراز محمدی سیفی کا دارالعلوم ہمارے علمی و خانقاہی ماحول کے لیے عزت اور وقار کا استعارہ ہے۔اس روحانی مرکز میں طلباء_ کے بڑے منظم دارالعلوم کے علاوہ طالبات کی بہترین درسگاہ، ایک بہترین عالمہ، فاضلہ، حافظہ، قاریہ، معلمہ کشور نذیر المعروف اپی جان صاحبہ کی براہ راست نگرانی میں مصروف عمل ہے جس میں پانچ سو سے زائد طالبات زیر تعلیم ہیں۔۔ استاد العلماء مولانا مفتی شیر محمد خان اور ڈاکٹر کرنل محمد سرفراز محمددی سیفی کی رفاقت میں دارالعلوم کے اس شعبے کا وزٹ کیا تو نہایت روح پرور ماحول میں شرعی حجاب سے مزین طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی کچھ ہم نصیحتیں اور دعائیں اس نشست کا حصہ تھیں۔۔۔ سچی بات یہ ہے کہ ملک بھر کی تمام روحانی خانقاہوں میں دینی علمی اور تدریسی حوالے سے اس طرح کا ماحول قائم کر دیا جائے تو بلا شبہ بہت جلد نفاذ نظام مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا راستہ ہموار کیا جا سکتا ہے اور معاشرے کو حقیقی اسلامی تعلیمات سے ہمکنار کرنے کا یہی موثر ترین راستہ ہے اللہ تعالی اس خانقاہ کو اباد رکھے اور ہمارے خانقاہی ماحول میں اس طرح کی صحت مند تبدیلیاں پیدا کرنے کی توفیق عرضہ نہیں فرمائے۔
٭٭٭
جامعہ محمدیہ سیفیہ راوی ریان میں 365 علماء، قراء اور حفاظ کی دستار بندیاں