تصور سے حقیقت تک 

تصور سے حقیقت تک 
تصور سے حقیقت تک 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کے قیام کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا جو تصور پیش کیا تھا آج وہ حقیقت بن چکا ہے۔ اسی موضوع کے تحت چین پاک اقتصادی راہدری کی 10 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ اور پاکستان میں اس  حوالے سے مختلف تقریبات عروج پر ہیں۔ ان دس سالہ تقریبات میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کیلئے چین کے نائب وزیر اعظم حہ لی فنگ پاکستان کے تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ جہاں وہ  آج ایک پروقار تقریب میں مہمان خصوصی ہوں گے۔ چینی نائب وزیر اعظم حہ لی فنگ کا تین روزہ دورۂ پاکستان ،اس تاریخ ساز منصوبے نیز دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید وسعت کے حوالے سے نمایاں اہمیت کا حامل ہے۔ اس دورے میں چین کے نائب وزیر اعظم ، پاکستان کے صدر مملکت اور وزیر اعظم سے ملاقاتیں کریں گے۔ بین الاقوامی اقتصادی تعلقات اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے نفاذ میں اہم کردار کرنے کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری کے معاملات میں حہ لی فنگ  چینی رہنماؤں میں ممتاز مقام رکھتے ہیں۔سنہ 2017 تا 2023، نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے  چیئرمین کے حیثیت سے انہوں نے پاکستان میں سی پیک کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حہ لی فنگ   کا یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں اور مذاکرات کا حصہ ہے‘ چینی نائب وزیر اعظم کے دورے کے مقاصد میں بین الاقوامی معاملات میں دوطرفہ حمایت، اقتصادی اور مالی تعاون اور سرمایہ کاری اور تجارتی روابط کو مزید مضبوط بنانے کیلئے نئی راہیں تلاش کرنا بھی شامل ہے۔  

حال ہی میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سی پیک کی دس سالہ تقریبات کے سلسلے میں چین کا چار روزہ سرکاری دورہ کرچکے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان اور چین نے سی پیک کے دس سال مکمل ہونے پر ایم ایل۔ون اور خصوصی اقتصادی زونزکے نفاذ پر عمل درآمد تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ منصوبے بروقت مکمل کیے جا سکیں۔ فریقین نے سی پیک کے فریم ورک کے تحت جاری تعاون کا جائزہ لینے کی خاطر مشترکہ ورکنگ گروپوں کے باقاعدہ اجلاس منعقد کروانے اور اگلے مرحلے کیلئے تمام منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ بھی کیا تھا، جن کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ ان میں صنعت ، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور سماجی شعبے شامل ہیں۔ اس سے پہلے مئی کے اوائل میں چینی وزیر خارجہ چھن گانگ نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی) کے تحت سہ فریقی تعاون کو مضبوط بنانے اور پاک چین اقتصادی راہداری کو مشترکہ طور پر افغانستان تک وسیع کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔اجلاس کے دوران تینوں وزرائے خارجہ نے کاسا (سینٹرل ایشیا ساؤتھ ایشیا) 1000 منصوبے، تاپی گیس پائپ لائن منصوبے اور ٹرانس افغان ریلوے جیسے جاری منصوبوں نیز علاقائی رابطوں اور خطے میں اقتصادی ترقی و خوشحالی کو فروغ دینے ، تینوں ملکوں کے درمیان لوگوں کی نقل و حرکت اور تجارتی سرگرمیوں کو آسان بنانے اور گوادر پورٹ کے ذریعے راہداری تجارت کو فروغ دینے کے ضمن میں اہم فیصلے کیے تھے۔ان تفصیلات سے یہ حقیقت پوری طرح عیاں ہے کہ دس سال پہلے 2013 میں پاکستان میں بنیادی انفرا اسٹرکچر کو تیزی سے اپ گریڈ کرنے، جدید نقل و حمل کے نیٹ ورکس، توانائی کے متعدد منصوبوں اور خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر کے ذریعے سے معیشت کو مستحکم کرنے کا تشکیل پانے والا سی پیک منصوبہ پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے جس پر اب تک چین کی جانب سے 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے۔  

بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو نے دنیا بھر میں چین کے اشتراکی ترقی کے تصور کی ترویج میں بہت زیادہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ محتاط اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 کے آخر تک چینی کاروباری اداروں نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں کل 57 بلین 130 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی اور 421,000 مقامی ملازمتیں پیدا کی گئیں، جن سے وابستہ ممالک کو ٹھوس مفادات حاصل ہوئے۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق بی آر آئی کی مشترکہ تعمیر سے شریک ممالک کی تجارت میں 2.7 سے 9.7 فیصد، عالمی تجارت میں 1.7 سے 6.2 فیصد اور عالمی آمدنی میں 0.7 سے 2.9 فیصد اضافہ ہوگا۔10 برسوں میں چین نے 150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کئے اور آسیان ممالک،چلی ، نیوزی لینڈ سمیت 18 دیگر ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں پر دستخط کئے۔ بی آر آئی میں شریک ممالک دنیا کی آبادی کا تقریباً 75 فیصد ہیں اور یہ تمام شراکت دار چین کے زبردست ترقیاتی تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ 

پاکستان کے جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں آج منعقدہ مرکزی تقریب کی میزبانی پاکستان کی وفاقی وزارت پر منصوبہ بندی‘ ترقیات و خصوصی انیشیٹو کر رہی ہے۔ جس کے وزیر جانب احسن اقبال سی پیک کی دس سالہ تقریبات کے عروج پر معزز مہمان حہ لی فنگ کو خوش آمدید کہیں گے۔ تقریب سے  وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور عوامی جمہوریہ چین کے وائس پریمیر حہ لی فنگ  کلیدی خطاب کریں گے۔ تقریب میں ملک بھر کی اہم شخصیات‘ عسکری قیادت‘ غیرملکی سفراء‘ کابینہ کے اراکین‘ ارکان پارلیمنٹ‘ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز‘ صوبوں کے گورنرز‘ وزرائے اعلیٰ‘ گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم‘ عدلیہ کے سربراہان‘ چیف الیکشن کمشنر‘ آڈیٹر جنرل آف پاکستان‘ چینی صدر کے مندوب اعلیٰ کے وفد میں شامل چاروں وزراء‘ ملک بھر کے بزنسمین اور125 ٹریڈ تنظیموں کے عہدیداران بھی شرکت کر رہے ہیں۔ 

۔

نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

۔

 اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیلئے بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔

مزید :

بلاگ -