قاری غلام رسول خامو ش ہوگئے،ان کی آواز تاقیامت قرآن سناتی رہے گی
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمگیر شہرت کے حامل قاری غلام رسول 79 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، وہ کچھ عرصے سے علیل تھے اور گزشتہ شب خالقِ حقیقی سے جاملے۔ مرحوم نے تین بیٹے قاری محمد مبشر رسول، قاری محمد مدثر رسول اور قاری محمد مزمل رسول کے علاوہ چار بیٹیاں، ہزاروں شاگرد اور عقیدت مند سوگوار چھوڑے ہیں۔ مرحوم نصف صدی تک تلاوت قرآن پاک کا شرف حاصل کرتے رہے اور دنیا کی مشہور دینی وعلمی درسگاہوں میں تدریس کے فرائض بھی انجام دئیے۔ وہ 1935ءمیں سلامت پورہ لاہور میں پیدا ہوئے، ملک کی معروف درسگاہ حسب الاحناس لاہور سے سنعد فضیلت حاصل کی اور قاری عبدالمالک سے تجوید وقرا¿ت کا علم حاصل کرتے رہے، مرحوم کو صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا اور انہوں نے میدان قرا¿ت میں شہرت حاصل کی۔ پاکستان ریڈیو اور ٹیلی وژن پر 50 سال سے زائد تلاوت کلام پاک کرتے رہے اور سینکڑوں ایوارڈ وانعام بھی حاصل کئے۔ پنجاب اسمبلی سے ایوانِ صدر تک جمہوری ایوانوں میں بھی ان کی آواز میں تلاوت قرآن پاک کی گونج سنائی دیتی رہی۔ وہ پنجاب اسمبلی کے مستقل قاری کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔ قاری غلام رسول مرحوم نے جامعہ نعیمیہ میں تدریس کے بعد اپنے پانچ مدارس بھی قائم کئے جہاں ہزاروں کی تعداد میں طالب علم دینی ودنیاوی علم سے فیض یاب ہورہے ہیں۔ جامعہ تجویز القرآن صدر بازار لاہور کینٹ، دارالقرآن سوک سنٹر گارڈن ٹاﺅن لاہور، مدرسہ تعلیم القرآن سلامت پورہ لاہور، مدرسہ تعلیم القرآن اسلام آباد اور دارالقرآن کینیڈا میں قائم کردہ مدارس اور مساجد انہی کی کاوش کا نتیجہ ہیں۔ مرکزی جامعہ مسجد غوثیہ اور دارالقرآن سوک سنٹر نیو گارڈن ٹاﺅن لاہور کا شمار ملک کی بڑی مساجد اور مدرسوں میں ہوتا ہے، مرحوم کا جسدِ خاکی اسی مسجد میں گزشتہ روز کئی گھنٹوں تک زیارت اور دیدار کے لئے رکھا گیا جبکہ نماز جنازہ نیو گارڈن ٹاﺅن کے مرکزی پارک میں ادا کی گئی جس میں ملک کے ممتاز علماءکرام، مشائخ عزام، سجادہ نشین، دینی ومذہبی جماعتوں اور تنظیموں کے سرکردہ افراد سمیت مرحوم کے شاگردوں، رفقائے کار اور عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ نماز جنازہ معروف عالمِ دین خواجہ معصوم حسین نے پڑھائی جبکہ علامہ عبدالستار سعیدی نے دعائے مغفرت کروائی اور مرحوم کو مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر، وفاقی و صوبائی وزرا، صابق صدر آصف علی زرداری، منہاج القرآن کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر علامہ طاہر القادری سمیت دیگر ممتاز شخصیات نے قاری غلام رسول کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے اور ان کی وفات کو دینِ اسلام کا بہت بڑا نقصان قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ خلاءتادیر پُر نہیں کیا جاسکتا۔