سعودی عرب نے پہلی مرتبہ وہ کام کرنے کا اعلان کردیا جو آج تک تاریخ میں کبھی نہ کیا گیا، ملک میں رہنے والے ہر شخص کی چیخیں نکل گئیں کیونکہ۔۔۔
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عوام نے کئی دہائیوں سے ٹیکس جیسی کسی چیز کا نام بھی نہیں سنا تھا اور ایک خوشحال و آسودہ زندگی گزارنے کے عادی ہوچکے تھے مگر اب انہیں یہ عادت ترک کرنا پڑے گی کیونکہ تیل کی آمدن میں غیر معمولی کمی کے بعد پہلی بار حکومت نے ٹیکسوں کے نفاذ کی تیاری کر لی ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق سعودی کابینہ نے پیر کے روز آئی ایم ایف کا مجوزہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دی، جو تیل کی قیمت میں غیر معمولی کمی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا حصہ ہے۔ گزشتہ سال جون میں خلیج تعاون کونسل کے ایک معاہدے کی روشنی میں متعدد اشیاءپر 5فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
داعش کے کمانڈر کے گھر پر فوج کا چھاپہ، زمین کے نیچے دبائی گئی ایسی قیمتی ترین چیز مل گئی کہ دیکھ کر ہر فوجی کی آنکھیں بھی کھلی کی کھلی رہ گئیں
سعودی عرب تیل برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور عرب خطے کی سب سے بڑی معیشت بھی ہے۔ حالیہ معاشی بحران کے نتیجے میں مملکت میں متعدد تعمیراتی پراجیکٹ متاثر ہوئے ہیں، کابینہ کے وزراءکی تنخواہوں میں کمی کی گئی ہے جبکہ سرکاری اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافہ بھی روک دیا گیا ہے۔ ایندھن اور اشیائے ضرورت کی مد میں دی جانے والی سبسڈی میں بھی غیرمعمولی کمی کی گئی ہے۔
سعودی کابینہ کی جانب سے منظور کیا جانے والا ویلیو ایڈڈ ٹیکس خلیج تعاون کاﺅنسل کے تمام رکن ممالک میں بھی نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی جانب سے بھی خلیجی ریاستوں کو یہ تجویز دی جاچکی ہے کہ وہ اپنی آمدن بڑھانے کے لئے ایکسائز اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے نفاذ جیسے اقدامات کریں۔ ان تجاویز کے پیش نظر تمباکو، سافٹ اور انرجی ڈرنکس جیسی اشیاءپر پہلے ہی ٹیکس لگائے جاچکے ہیں۔