جسم فروشی کا مکروہ دھندہ، شرمناک متبادل تیار کرلیا گیا

جسم فروشی کا مکروہ دھندہ، شرمناک متبادل تیار کرلیا گیا
جسم فروشی کا مکروہ دھندہ، شرمناک متبادل تیار کرلیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فیکٹریوں و دیگر کام کی جگہوں میں روبوٹس کی جدید ٹیکنالوجی انسانوں کی جگہ لے رہی ہے۔ اب تک روبوٹس کئی طرح کے کام کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں مگر دو برطانوی ماہرین نے ایسی پیش گوئی کر دی ہے کہ آپ جان کر حیران رہ جائیں گے۔ برطانوی اخبار دی مرر کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں روبوٹ جنسی اختلاط کے لیے بھی تیار کیے جائیں گے اور ان پر مشتمل قحبہ خانے بنائے جائیں گے۔ 2008ءمیں ایمسٹرڈیم کایب یم(Yup-Yum)نامی قحبہ خانہ بند کر دیا گیا تھا ۔ ایک برطانوی اخبار میں مستقبل بینی کے ماہر آیان یومین اور ماہر جنسیات مشعیل مارس نے ایک مضمون لکھا ہے جس میں مستقبل کے یب یم کی منظر کشی کی گئی ہے۔ دونوں ماہرین کا کہنا ہے کہ ”2050ءتک ایمسٹرڈیم کا یب یم قحبہ خانہ اس طرح کا ہو گا کہ اس میں 100خوبصورت خواتین موجود ہوں گی جو دراصل روبوٹ ہوں گی اور اس قحبہ خانے میں مساج سے لے کر ہر قسم کی سروسز مہیا کی جائیں گی۔ اس میں داخلے کی فیس 10ہزار ڈالر(تقریباً 10لاکھ روپے) ہو گی۔اس قحبہ خانے میں موجود عورت نما روبوٹ اینڈرائیڈ ہوں گے اور پروگرامنگ پر چلیں گے۔ انہیں پروگرامنگ کے ذریعے قبیح کام کرنے پر مامور کیا جائے گا۔ “واضح رہے کہ ”روبوٹ، مین اینڈ سیکس ٹورازم“ کے نام سے یہ مضمون فیوچرز(Futures) میں شائع ہوا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -