’مجھے یاد نہیں آرہا تھا کل رات گھر کیسے پہنچا پھر اپنے موبائل میں تصاویر کا فولڈر کھولا تو ہوش اُڑگئے، اس میں 2 پولیس والے مجھے۔۔۔‘

سڈنی (مانیٹرنگ ڈیسک) ہمارے ہاں پولیس کو نشے میں دھت کوئی شخص مل جائے تو فوری پر اسے ایک اچھا شکار سمجھ کر دبوچ لیا جاتا ہے، بلکہ بعض اوقات تو اگر کسی نے نشہ نہ بھی کیا ہو تو اسے نشئی قرار دے کر اس سے رقم ہتھیالی جاتی ہے۔ دوسری جانب آسٹریلوی پولیس کا کارنامہ دیکھئے کہ نشے کی کثرت کے باعث خود سے بیگانہ ہوجانے والے ایک شہری کو نہ صرف اس کے گھر پہنچایا بلکہ اس کے موبائل فون پر اپنی سیلفی بنا کر اپنے انوکھے کام کا ثبوت بھی چھوڑ گئے۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق تسمانوی نژاد آسٹریلوی شہری ریس کا کہنا ہے کہ وہ شراب نوشی کی کثرت سے اس قدر مغلوب ہوا کہ کسی کی مدد کے بغیر اس کیلئے گھر واپس جانا ممکن نہ رہا۔ جب وہ نیم مدہوشی کی کیفیت میں تھا تو دو افراد نے اس کی مدد کی اور اسے بیڈروم تک چھوڑ کر گئے ۔ ریس کاکہنا ہے کہ وہ نشے کی زیادتی کے باعث کئی گھنٹوں تک سوتا رہا اور جب جاگا تو اسے کچھ بھی یاد نہیں تھا کہ وہ گھر تک کیسے پہنچا تھا۔ بعد میں جب وہ اپنے موبائل فون پر موجود تصاویر دیکھ رہا تھا تو اسے گزشتہ رات بنائی گئی ایک تصویر نظر آئی۔ یہ ایک سیلفی تھی جس میں ریس بیڈ پر مدہوش پڑا نظر آتا ہے جبکہ اس کے سامنے دو پولیس اہلکار مسکرا رہے ہیں ۔ ان میں سے ایک مرد اور دوسری خاتون پولیس اہلکار تھی۔
نوجوان کو مسلسل کھانسی کی شکایت اور پھر کھانسی میں خون آنے لگا، ڈاکٹر کے پاس پہنچا تو معائنہ کے بعد اسے پھیپھڑوں میں ایسی چیز نظر آگئی کہ پورا ہسپتال دنگ رہ گیا، کوئی بیماری نہ تھی بلکہ دراصل ۔۔۔
یہ تصویر دیکھ ریس کو سمجھ آئی کہ گزشتہ روز اس کی مدد کرنے والے پولیس اہلکار تھے اور وہ اسے بحفاظت اس کے بیڈ روم تک چھوڑ کر گئے تھے ۔ ریس نے یہ دلچسپ واقعہ سوشل میڈیا ویب سائٹ ریڈٹ پر شیئر کیا تو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گیا ۔ انٹرنیٹ صارفین آسٹریلوی پولیس کے مشفقانہ رویے پر حیران بھی ہیں اور اس واقعے سے خوب محظوظ بھی ہو رہے ہیں۔