وہ عام استعمال کی چیز جس نے ان بچوں کے دانتوں کی یہ حالت بنادی، جانئے اور اپنے پیاروں کو محفوظ رکھیے
میلبرن(مانیٹرنگ ڈیسک) بڑی عمر کے لوگوں میں شوگری ڈرنکس(میٹھے والے مشروبات)کے نقصانات کے متعلق تو ہم بارہا آپ کو آگاہ کر چکے ہیں لیکن بچوں میں ان کے نقصانات اس سے بھی زیادہ خوفناک ہوتے ہیں۔ خاص طور پر بچوں کے دانتوں پر شوگری ڈرنکس کا اس قدر مہلک اثر ہوتا ہے کہ ابتدائی عمر میں ہی ان کے تمام دانت سرجری کے ذریعے نکالنے پڑ جاتے ہیں۔اس کا احساس ہی رونگٹے کھڑے کر دینے کے لیے کافی ہے۔
میلبرن کے رائل ڈینٹل ہسپتال کی ڈینٹل سرجن سوفی بیومونٹ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کی سٹیٹ آف وکٹوریا سے گزشتہ سال 18ماہ سے کم عمر کے ایک ہزار بچوں کے دانت سڑ جانے کی وجہ سے سرجری کے ذریعے نکالنے پڑگئے تھے۔ جبکہ 7سال تک کی عمر کے 5ہزار بچے اس تکلیف سے دوچار ہوئے۔ دانتوں کے سڑنے کی سب سے بڑی وجہ شوگری ڈرنکس کا استعمال تھا۔ اس کے علاوہ دانتوں کی نامناسب صفائی بھی اس کی ایک وجہ تھی۔
ڈاکٹر سوفی کا کہنا تھا کہ شوگری ڈرنکس کے بکثرت استعمال کے باعث اب بچوں میں دانتوں کاسرجری کے ذریعے نکالا جانا عام سی بات ہو کر رہ گئی ہے۔اگر بچے کا ایک دانت سڑ گیا ہو تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کے باقی دانت بھی انتہائی بری حالت میں ہیں اور سڑنے کے قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض والدین اس مسئلے کی نزاکت کا احساس نہیں کرتے اور بچوں کو شوگری ڈرنکس سے منع نہیں کرتے حتیٰ کہ بچہ دانت نکلوانے کی تکلیف سے دوچار ہو جاتا ہے، جس سے اس کی ظاہری شکل و صورت میں بھی بگاڑ آ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کو صرف اس صورت میں ہسپتال لاتے ہیں جب ان کا بچہ ساری رات دانتوں کی تکلیف کے باعث سو نہیں سکتا اور ساتھ انہیں بھی جگائے رکھتا ہے۔یہ مسئلہ صرف آسٹریلوی بچوں میں نہیں بلکہ آج کل دنیا بھر کے بچوں میں دانتوں کے سڑنے کا عمل بہت تیز ہو چکا ہے اور اس کی وجہ شوگری ڈرنکس کا استعمال ہے۔