آزادی مارچ کی اجازت دے دی، کسی کو غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں، عدالتی حکم پر عمل کریں گے: چوہدری نثار

آزادی مارچ کی اجازت دے دی، کسی کو غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں، عدالتی حکم ...
آزادی مارچ کی اجازت دے دی، کسی کو غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں، عدالتی حکم پر عمل کریں گے: چوہدری نثار
کیپشن: Ch Nisar

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ وفاقی دارلحکومت میں کسی کو غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں دیں گے۔ لانگ مارچ کرنے والے ضلعی انتظامیہ سے اجازت طلب کریں، عدالتی حکم کے مطابق کے مطابق فیصلہ کریں گے، آرمی چیف سے ملاقات میں کوئی سیاسی معاملہ زیربحث نہیں آیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے خود دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے کمیشن کی تجویز دی لیکن وزیر اعظم کی تجویز کے جواب میں کہا گیا کہ جب تک نوازشریف وزیر اعظم ہیں کوئی کمیشن قبول نہیں۔ کیا وزیراعظم نواز شریف کی موجودگی میں سپریم کورٹ آزادانہ کام نہیں کر رہی؟ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عمران خان کے آزادی مارچ کوابتداءسے ہی اجازت دینے کا اعلان کیامگر عوامی تحریک اور تحریک انصاف نے اتحاد کر لیاہے اور آج ان کے مطالبات ایک ہی ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کچھ عناصردھرنے کی آڑ میں دارلحکومت پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے تھے۔ ان عناصر کی جانب سے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں اسلام آباد کوجام کرنے کی دھمکی دی گئی تو مارچ سے واپس آنے والے کو بھی قتل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی جمہوری ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ غیر آئینی مطالبات کو منوانے کے لئے کھلی چھٹی دی جائے۔ عراق، صومالیہ میں تو ایساہو سکتا ہے مگر پاکستان میں یہ اجازت ہر گز نہیں دی جا سکتی کیونکہ یہاں میڈیا آزاد ہے، عدلیہ آزاد ہے اور ادارے مضبوط ہیں۔
نثار علی خان نے عمران خان کی جانب سے دھاندلی الزامات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگران کا احتجاج دھاندلی کے خلاف تھا تو کل وزیر اعظم کے اعلان کے بعداسے ختم ہو جانا چاہیے تھا۔ نگران حکومت میں مسلم لیگ نواز کا کوئی نمائندہ شامل نہیں تھا اس کے علاوہ صوبہ پنجاب جہاں ان کی صوبائی حکومت تھی، میں انتخابات سے قبل تمام انتظامی ڈھانچہ تبدیل کیا گیا جبکہ تمام باقی صوبوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔نثار علی خان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے ہونے والے حالیہ جلسے کیلئے نہ صرف اجازت دی گئی بلکہ سیکیورٹی بھی دی گئی۔ آج ملک حالت جنگ میںہے اور افواج پاکستان دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہیں ۔ جب اداروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت تھا لانگ مارچ کا اعلان کر کے عوام کو الجھا دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے ماحول بن رہاتھا مگراس سیاسی عدم استحکام کی وجہ سٹاک مارکیٹ میں مندی ہوئی ۔
وزیرداخلہ نے تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مصالحتی کردار ادا کرنے پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تمام جماعتوں نے یکسر ہو کر جمہوری نظام کا ساتھ دیا اوراس معاملے پر اختلافات کو آڑے نہیں آنے دیا، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور لیاقت بلوچ نے تحریک انصاف کا اتحادی ہونے کے باوجود حکومت اور عمران خان میں مصالحت کروانے کی کوشش کی۔
آج ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے ۔ انہوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں امن قائم رکھنے پر مبارکباد اوراسلام آباد، لاہور اور راولپنڈی میں رکاوٹوںکی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات پر عوام سے معذرت کی۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -