سیشن کورٹ :قتل کے دوالگ الگ مقدمات میں مجرموں کو سزائے موت سنا دی گئی

لاہور(نامہ نگار )ایڈیشنل سیشن جج سیف اللہ سوہل نے ڈکیتی کے دوران پولیس کانسٹیبل کو قتل کرنے کے مقدمہ میں ملوث مجرم عبدالستار کو سزائے موت اور2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا ہے ۔عدالت میں تھانہ چوہنگ پولیس نے ڈپٹی پراسکیوٹر خالد کانجو کی وساطت سے کانسٹیبل تنویر کو قتل کرنے اور3 لاکھ کی رقم لوٹ کر فرار ہونے کے الزام میں چالان پیش کیا۔
عدالت میں چالان آنے پر فاضل جج نے ملزم عبدالستار کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت جبکہ ڈکیتی کے دوران رقم لوٹنے پر3، 3 سال قید اور2لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا ہے ،ملزم کے خلاف تھانہ چوہنگ پولیس نے 2012ءمیں مقدمہ درج کیا تھا، ملزم پر الزام ہے کہ وہ چوہنگ میں ایک سٹور پر گیا ،جہاں پر اس نے ڈکیتی کی واردات کے دوران3 لاکھ روپے کا کیش اٹھا لیا، اسی دوران کانسٹیبل نے ملزم کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے گولی مار کر اسے ہلاک کردیا اور فرار ہوگیاتھا جسے بعد میں پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے گرفتار کیاتھا۔دریں اثنائایڈیشنل سیشن جج سیف اللہ سوہل نے مصطفی آباد کے تنویراحمد کو قتل کرنے کے ملزم مدثر کو سزائے موت اور 2لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا جبکہ مقدمہ میں شریک دوخواتین سمیت 3ملزمان کو شک کی بنا ءپربری کردیا ہے ۔
عدالت میں تھانہ مصطفی آباد پولیس نے تنویراحمد کو قتل کرنے کے الزام میں ملزم مدثراس کے سگے بھائی مظفرحسین کے علاوہ دو خواتین حاجراں بی بی اور ثمینہ کے خلاف چالان پیش کیا ، ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے معمولی جھگڑے پر چھری اور ڈندے سے حملہ کرکے تنویراحمد کو شدید زخمی کیا جو بعد میں ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیاتھاجس کے بعد پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیش مکمل کرکے چالان عدالت میں پیش کردیا تھا، عدالت میں چالان آنے پر فاضل جج نے باقاعدگی سے کیس کی سماعت کی ، گزشتہ روز عدالت نے وکلاءاورفریقین کے دلائل سننے کے بعد مجرم مدثر کو سزائے موت اور 2لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا ہے جبکہ اس کے بھائی مظفرحسین ،حاجراں بی بی اور ثمینہ بی بی کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیاہے۔