آپ کس حد تک اپنے لیے خوشی اور بھرپور زندگی کا انتخاب کر سکتے ہیں، اس صلاحیت کو جانچنے کیلیے جہاں تک ممکن ہو معروضی لحاظ سے مطالعہ کیجیے 

 آپ کس حد تک اپنے لیے خوشی اور بھرپور زندگی کا انتخاب کر سکتے ہیں، اس صلاحیت ...
 آپ کس حد تک اپنے لیے خوشی اور بھرپور زندگی کا انتخاب کر سکتے ہیں، اس صلاحیت کو جانچنے کیلیے جہاں تک ممکن ہو معروضی لحاظ سے مطالعہ کیجیے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:4
 دوسرا مرکزی نظریہ، جس پر اس کتاب میں زور دیا گیا ہے، وہ یہ ہے کہ آپ اس موجودہ لمحے میں اپنی ذات کی ذمہ داری کو اپنے ہاتھ میں لے لیجیے۔ یہ ایک ایسا لائحہ عمل ہے جس کا اس کتاب میں بار باراعادہ کیا گیا ہے۔ اپنی ذات کی کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ عادات اور اپنے لیے خوشی تخلیق کرنے پر مبنی مرحلے کا یہ ایک لازمی حصہ ہے۔ صرف ایک ہی لمحہ ایسا ہوتا ہے کیونکہ ماضی اور مستقبل کے متعلق سوچتے سوچتے آپ نے بے تحاشا وقت ضائع کر دیا ہے۔ اس موجودہ لمحے کی طرف متوجہ ہونے اور اسے اپنے ہاتھ میں لینے پر مبنی آپ کا رویہ اورطرزعمل آپ کے مؤثر روزمرہ معمولات زندگی کی بنیاد ہیں اورآپ کی ذات کے اندر موجود خامیاں، کمزوریاں اور نقصان دہ عادات اس موجودہ لمحے میں زندہ رہنے اور اسے اپنی گرفت میں لینے کے متضاد اور برعکس کوششیں ہیں۔
آپ کی اپنی مرضی کے استعمال اور موجودہ لمحے میں زندہ رہنے اور اسے اپنے قابو میں کرنے پر اس کتاب کے صفحے پر زور دیا جائے گا۔ جب آپ ا س کتاب کا بغور اور محتاط مطالعہ کریں گے تو پھر آپ جلد ہی خود سے وہ سوالات پوچھنے کا آغاز کر دیں گے جو اس سے پہلے آپ کے سامنے کبھی نہیں آئیں ہوں گے۔ ”میں نے ایسا رویہ اورطرزعمل کیوں اپنایا ہے جس کے باعث میں اس لمحے پریشانیوں میں گھرا ہوا ہوں؟“، ”میں اس موجودہ لمحے کا زیادہ سے زیادہ مؤثر اور مفید استعمال کیسے کر سکتا ہوں؟“ یہ آپ کے باطن سے ذہن سے ابھرنے والے وہ سوالات ہیں جن کے ذریعے آپ اپنے وجود میں نقش خامیوں، کمزوریوں اور نقصان دہ عادات پر منی رویے اورطرزعمل کو ترک کر کے اپنے لیے خوداعتمادی، خود انحصاری اور خوشی و مسرت پر مبنی رویہ اورطرزعمل اختیارکر سکیں گے۔
اس باب کے اختتام پر ایک ایسے شخص کا مختصر احوال بھی درج ہے جس نے اپنی ذات میں موجود خامیوں، کمزوریوں اور ضرررساں عادات سے نجات حاصل کر لی ہے اور اس نے اپنی ذات کی ذمے داری بیرونی جذباتی عوامل کے بجائے خود اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ آپ کس حد تک اپنے لیے خوشی اور بھرپور زندگی کا انتخاب کر سکتے ہیں، آپ کی اس صلاحیت کو جانچنے کے لیے مندرجہ ذیل پچیس سوالات وضع کیے گئے ہیں، جہاں تک ممکن ہو سکے ان کا معروضی لحاظ سے مطالعہ کیجیے اور اپنا جائزہ لیں کہ آپ کس حد تک ”موجودہ لمحے“ سے مستفید ہوسکتے ہیں؟ اگر ان سولات کے جوابات ”اثبات“ میں ہوں تو اس سے مرا دیہ ہے کہ آپ کو اپنی ذات اور وجود پر مکمل قابو اور گرفت حاصل ہے اور آپ میں موثر قوتِ فیصلہ بھی موجود ہے۔
1:کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کا ذہن آپ کا اپنا ہے؟ 
2:کیا آپ میں اپنے جذبات پر قابو پانے کی صلاحیت موجود ہے؟
3:کیا آپ اپنے بیرونی ماحول کے بجائے اپنے باطنی خیالات اور احساسات کے ذریعے حوصلہ، ہمت اور ولولہ انگیزی حاصل کرتے ہیں؟ 
4:کیا آپ اپنے لیے خود اپنا ضابطہ اخلاق وضع کرتے ہیں؟ 
5:کیا آپ اپنے لیے دوسروں کی خوشنودی سے آزاد ہیں؟ 
6:کیا آپ مساوات اور انصاف کی آرزو اور تمنا سے ماورا ہیں؟
7:کیا آپ اپنے وجود کو ”جیسی ہے اور جہاں ہے“ کی بنیاد پر قبول کرتے ہیں اور اس کے متعلق گلے شکوے اور شکایت سے اجتناب کرتے ہیں؟ 
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -