اسلام آباد ہائیکورٹ،پولیس کو فواد،شہباز گل کی گرفتاری سے روکدیا گیا

   اسلام آباد ہائیکورٹ،پولیس کو فواد،شہباز گل کی گرفتاری سے روکدیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

      اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) توہین مذہب کے مقدمات پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چوہدری کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔فواد چوہدری کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرد یئے ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ سیکرٹری داخلہ یقینی بنائیں کہ فواد چوہدری کو ہراساں نہ کیا جائے، آئندہ سماعت تک ان کیخلاف کوئی کارر وائی بھی نہ کی جائے، عدالتی احکامات کی نقل سیکرٹری قومی اسمبلی کو بھی بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ کیا فواد چوہدری تاحال ممبر قومی اسمبلی ہیں؟ اسپیکر قومی اسمبلی کی اجا ز ت کے بغیر تو گرفتاری نہیں ہوسکتی۔وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے شیخ رشید سمیت ان کے ساتھیوں کا گھروں سے نکلنا مشکل کرسکتا ہوں۔ فیصل چوہدری  نے وزیرداخلہ کی نیوز کانفرنس اور مریم نواز کے بیانات پڑھ کر سنائے اور کہا کہ مریم نوازنے کہا عمران خان ایک فتنہ ہے جسے کچلنا چاہیے۔ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سات رکنی بینچ کا فیصلہ ہے کہ ایک واقعے کی ایک سے زائد ایف آئی آردرج نہیں ہوسکتیں، واقعہ مدینہ منورہ میں ہوا اوریہاں مقدمات درج کرلیے گئے، ہم چاہتے ہیں تمام مقدمات کی فہرست عدالت کے سامنے رکھی جائے، اسلام آباد کے 2 تھانوں میں بھی مقدمات درج کیے گئے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم عدالت کے دائرہ اختیار تک پولیس کو ہدایات جاری کر دیتے ہیں، یہاں پرپی ٹی ایم اور بلوچ اسٹوڈنٹس پربھی مقدمات درج ہوتے رہے ہیں، جب تک کوئی رکن قومی اسمبلی ڈی نوٹیفائی نہ ہو اسپیکرکی اجازت کے بغیرگرفتاری نہیں ہوسکتی۔وکیل کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں مقدمات درج کرکے پی ٹی آئی کے لیڈرز اور ورکرز کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو فواد چوہدری کیخلاف 9 مئی تک کارروائی سے روک دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو  شہباز  گل کی گرفتاری سے بھی روک دیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے اپنے وکیل فیصل چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ میرے خلاف جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر درج کی گئی، اپنے خلاف درج مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں لہٰذا حفاظتی ضمانت منظور کرکے متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا موقع دیا جائے۔چیف جسٹس اسلام  ا?باد ہائیکورٹ نے شہباز گل کی درخواست پر سماعت کی اور ان کے وکیل سے استفسار کیا کہ شہبازگل کہاں پرہیں؟ اس پر فیصل چوہدری نے بتایا کہ وہ 28 اپریل کو امریکہ گئے اور 4 مئی کو ان کی واپسی ہے۔فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا شہباز گل کیخلاف فیصل آباد، اٹک اور جہلم سمیت دیگرشہروں میں مقدمات درج کیے گئے،انہیں سیاسی طور پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، درخواست گزار عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں،  ان کی واپسی کا ٹکٹ درخواست کیساتھ لگایا ہے وہ 4 مئی واپس آئیں گے۔عدالت نے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کے دلائل سننے کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو شہباز گل کی گرفتاری سے روک  دیا۔ د و سر ی طرف اٹک کی ضلعی عدالت نے مسجد نبوی ؐ میں پیش آئے افسوسناک واقعے پر گرفتار رکن قومی اسمبلی راشد شفیق کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کو اٹک کی ضلعی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر عدالت کے اندر اور اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔پولیس کی جانب سے راشد شفیق کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ جمال محمود نے شیخ راشد شفیق کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں عید کے دوسرے دن دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔دوسری طرف دوسری طرف انسانی حقوق کمیشن پاکستان(ایچ آر سی پی)نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے سینئررہنماؤں کے خلاف درج مقدمات فوری واپس لیے جانے کا مطالبہ کردیا۔پیر کوانسانی حقوق کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں پر مقدمات سیکشن 295 اے کے  تحت درج کیے گئے۔انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ کوئی حکومت یاسیاسی پارٹی مخالفین کے خلاف توہین مذہب کاالزام بطور ہتھیار استعمال کرنیکی متحمل نہیں ہوسکتی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ

مزید :

صفحہ اول -