وزیراعلیٰ مریم نوازشریف۔۔۔ تجھے سلام
اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر انسان میں خود اعتمادی ہو تو وہ دنیاکا کوئی بھی مشکل کام کر سکتا ہے اور جس شخص کو اپنے آپ پر اور اپنی قوتوں پر اعتماد نہ ہو وہ کوئی بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکتا۔ہمارے ملک کی تاریخ بتاتی ہے کہ بیٹوں سے زیادہ بیٹیوں نے اپنے بھائی اپنے والد کی عزت و وقار کی خاطر ان کی قومی خدمات کو آگے لے کر چلنے کے لئے اپنی زندگی کو وقف کر دیا جن میں محترمہ فاطمہ جناح، بے نظیر بھٹو اور مریم نوازشریف کے نام شامل ہیں۔ ان تینوں شخصیات کے نام رہتی دنیا تک سنہری حروف سے لکھے جائیں گے۔انہوں نے عمل سے ثابت کیا کہ خواتین کسی بھی لحاظ سے مردوں سے پیچھے نہیں ہیں انہوں نے ساری عمر مایوسی اور بزدلی کو اپنے قریب نہیں پھٹکنے دیا ظاہر ہے مایوسی اور بزدلی انسان کے ارادوں کو بے جان اور حوصلوں کو پست اور روح کو پژمردہ کر دیتی ہے۔ نوازشریف خوش قسمت ہیں کہ ان کو اللہ تعالیٰ نے ایسی بیٹی سے نوازا ہے جس نے مسلم لیگ ن کے بُرے وقت میں بڑی بہادری اور مستقل مزاجی سے پارٹی کو سیاسی اُفق پر منوایا اور اپنی پارٹی کا جھنڈا ہمیشہ سر بلند رکھا۔ انہوں نے جمہوریت کی سربلندی کے لئے انتھک محنت اور جدوجہد کی۔ اسی جدوجہد ہی کی بدولت آج مریم نوازشریف پنجاب کی وزیراعلیٰ کے طور پر پہچانی جاتی ہیں۔انہوں نے اپنے دورِ اقتدار میں بہت کم وقت میں پنجاب کے مختلف محکموں میں نئی اصلاحات بھی کی ہیں۔ ان کا جوش اور جذبہ کسی کے اچھا یا بُرا کہنے سے ماورا ہے وہ دن رات انتہائی محنت سے پنجاب کو آگے ہی آگے لئے جا رہی ہیں۔ یقینا ان کا تمام تر جدوجہد کی وجہ سے پارٹی میں سب سے زیادہ فعال کردار رہا ہے۔ پنجاب کو مبارک ہو کہ وہ باقی صوبوں سے آگے ہیں۔ ان کے حوصلے بلند ہیں وہ آج بھی پہلے کی طرح مقتدر قوتو ں کا ڈٹ کا مقابلہ بھی کرتی ہیں اور لوگوں کے سوال کرنے پر بڑی وضع داری اور سمجھداری سے جواب دیتی ہیں ان کو یہ مدبرانہ صلاحیتیں اپنے والد گرامی محمد نوازشریف سے وراثت میں ملی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مریم نوازشریف ان کی سیاست کو آگے لے کر چل رہی ہیں۔ محمد نوازشریف ایک ایسا نام ہے جن سے پاکستانی عوام بے حد محبت کرتے ہیں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ان کا طوطی بولتا ہے انہیں اور ان کی پارٹی کو حب الوطنی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
1983ء میں وہ وزیر خزانہ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ میری خوش قسمتی میں نے آل پاکستان سپورٹس پینٹنگ نمائش میں حصہ لیا جس کی سرپرستی امجد علی شاہ چیئرمین سپورٹس بورڈ کی حیثیت سے کررہے تھے۔اس پینٹنگ نمائش میں جو الحمراء کے ہال میں لگائی گئی اور پھر انعامات کا اعلان ہوا تو مجھ خاکسار کو بھی تیسرا انعام ملا میری خوش قسمتی تھی کہ میں نے یہ انعام اور شیلڈ وزیر خزانہ محمد نوازشریف کے دستِ مبارک سے وصول کی۔
محمد نوازشریف کی بیٹی مریم نوازشریف کاکردار صف اول میں شمار ہوتا ہے ان کے جلسے ہمیشہ ایک مثال رہے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کو ہمیشہ سنبھالا دیا اور اپنے کارکنوں کو ساتھ لے کر چلیں۔ ان کے کام کو ہمیشہ ان کے دشمنوں نے دبانے کی کوشش کی مگر وہ ہمیشہ مایوس ہوئے بغیر ایک مضبوط سیاست دان بن کر اُبھری ہیں اور اپنی محنت اورلگن سے آج وہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی 20ویں پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہیں۔ مریم نواز شریف کا عزم ایک خوشحال پنجاب ہے اور پنجاب کے عوام کو سہولیات میسر کرنا ان کا مشن ہے جس کے لئے وہ دن رات کوششوں میں لگی ہیں۔ بجلی کے بلوں میں 14روپے فی یونٹ کمی کرنا غریب عوام کی پریشانیوں میں کمی کے لئے بہت بڑا اقدام سمجھا جا سکتا ہے۔ مریم نوازشریف اسی طرح عوام کی مشکلات پر توجہ دیتی ہیں تو لوگوں کی زندگی آسان ہو سکتی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے پچھلے دنوں ڈاکٹروں کو خاص الاؤنس بھی دیا ہے جو دیہی علاقوں میں جا کر ہیلتھ سنٹرز میں کام کریں گے۔ وہاں غریبوں کو مفت ادویات بھی فراہم کی جائیں گی۔ مریم نوازشریف آسان شرائط پر قرضہ بھی دیں گی جس کی مالیت 15لاکھ تک ہوگی اور اس کی واپسی کے لئے آسان اقساط رکھی گئی ہیں جو تقریباً 14ہزار روپے ہیں۔ اس قرضے پر کسی قسم کا سود بھی نہیں لیا جائے گا۔ یہ قرضے ”اپنا گھر“ سکیم کے تحت دیئے جائیں گے جس کا چند دن پہلے مریم نوازشریف نے افتتاح کیا ہے۔ اس پراجیکٹ کی نگرانی بھی وہ خود کریں گی۔ مریم نوازشریف خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے بھی تندہی سے کام کروا رہی ہیں اس کے لئے وہ اپنی پوری ٹیم کے ساتھ متحرک نظر آتی ہیں۔ انہوں نے خواتین کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے Safe City App کا آغاز بھی کیا ہے۔ یہ (App) ایب خواتین کو ہنگامی صورت حال میں پنجاب پولیس کو الرٹ بھیجنے کے قابل بنائے گی جس سے پولیس کی فوری کارروائی ممکن ہو سکے گی۔ مریم نوازشریف نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے خواتین کے تحفظ کے لئے ”وومن پروٹیکشن فورس“ بھی قائم کی ہے جو خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے عزم کی علامت ہے۔ صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے سفر میں یہ ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ ملتان کی ثانی زہرہ کی موت کا معمہ بھی وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے اپنی ذہانت اور بردبادی سے حل کیا ہے۔ اس واقعہ کی خبریں آنے پر صوبائی وزیر سہیل بٹ اور چیئرپرسن ہیومن رائٹس کمیشن حنا پرویز بٹ کو صورت حال کا جائزہ لینے ملتان بھیجا وہ ثانی زہرہ کے والد اسد عباس شاہ سے ملیں۔ والد کے دلائل سن کر یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرحومہ کی قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم کیا جائے اس کے والد نے کہا کہ لاش کو غسل دیا گیا تو اس کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے تاہم گردن کی ہدی ٹوٹی ہوئی نہیں تھی۔ بچی نے پھانسی نہیں لی بلکہ اس پر تشدد کرکے مارا گیا اور خودکشی کا رنگ دینے کے لئے پنکھے سے لٹکا دیا گیا۔ مریم نواز نے کچھ دن پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ خواتین کے خلاف گھریلو تشدد پر زیروٹالرنس کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ ایسے احکامات جاری کرکے مریم نوازشریف نے بیٹیوں کے ماں باپ پر احسان کیا ہے ایسے درندہ صفت انسانوں کو تو عبرت کا نشان بنانا چاہیے تاکہ آئندہ کسی شوہر کو اپنی بیوی پر تشدد کرنے کی جرأت نہ ہو۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مریم نوازشریف آئندہ بھی ایسے واقعات پر خصوصی توجہ دیں گی اور حالات کے مطابق مدبرانہ فیصلہ دیں گی۔ پنجاب کی عوام اپنی وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی شکر گزار ہے اور مریم نوازشریف کو ان کی خدمات پر محبت بھرا سلام پیش کرتے ہیں۔