اسلام آباد ہائیکورٹ کا بھارت کو ایک اور پیشکش کا حکم 

اسلام آباد ہائیکورٹ کا بھارت کو ایک اور پیشکش کا حکم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا وکیل مقرر کرنے کیلئے بھارت کو ایک بار پھر پیشکش کی جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کلبھوشن سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے حکومت کی کلبھوشن کا وکیل مقررکرنے کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا اب معاملہ ہائیکورٹ میں ہے تو کیوں نا بھارت کو ایک اور موقع دیا جائے۔عدالت عالیہ نے بھارت کو کلبھوشن جادھو کا  وکیل کرنے کی پیشکش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ بھارتی حکومت یا کلبھوشن اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔اس موقع پر اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کاکہنا تھا بھارت عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے بھاگ رہا ہے، ہم نے آرڈیننس جاری کرکے سزا کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کرنے کا موقع دیاہے، وزارت خارجہ کے ذریعے دوبارہ بھارت سے رابطہ کیا جائیگا۔خالد جاوید خان نے بتایا 2017  میں بھارت نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا، بھارت کلبھوشن کیس میں نقائص تلا ش کرکے ریلیف لینا چاہتا ہے، بھارت نے یہ تاثر دیا کہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی نہیں دی گئی۔ بھارت نے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کرنے اور کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہ د ینے الزام لگایا۔ عالمی عدالت انصاف نے سزائے موت پر حکم امتناع جاری کیا جو آج بھی موجود ہے۔عدالتی استفسار پر اٹارنی جنرل نے بتایا پاکستان تمام بین الاقوامی قوانین پر عمل کررہا ہے،کوئی خلاف ورزی نہیں کی، اگر کوئی قیدی اپنے لیے وکیل نہ کر سکے تو عدالت اسے اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے وکیل مہیا کرتی ہے۔دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے کلبھوشن کے حوالے سے کیس پر لارجر بنچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جبکہ عدالت نے عابد حسن منٹو، حامد خان اور مخدوم علی خان عدالتی معاون مقرر کیا اور حکومت کو عدالتی فیصلے سے بھارت اور کلبھوشن کو آگاہ کرنے کا حکم بھی دیا۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا حکومت نے آرڈیننس جاری کرکے عالمی عدالت کے خدشات کو دور کیا، سزا کے عدالتی جائزہ کی راہ ہموار کی گئی، فی الحال کلبھوشن کیلئے خود وکیل مقرر کرنے سے اجتناب کر رہے ہیں، بھارت اور کلبھوشن کو موقع دیتے ہیں کہ خود وکیل مقرر کریں۔بعدازاں عدالت نے حکومتی درخواست پر سماعت 3 ستمبر تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ
 

مزید :

صفحہ اول -