18ویں آئینی ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کا مطلب وفاق پر حملہ، زرداری

  18ویں آئینی ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کا مطلب وفاق پر حملہ، زرداری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آن لائن)سابق صدر آصف زرداری نے5جولائی یوم سیاہ کے موقع پر مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو، شہید جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو سمیت ان تمام سیاسی کارکنوں، طالب علموں، مزدوروں اور صحافیوں کو خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا ہے جنہوں نے 1973ء کے آئین اور جمہوریت کی بحالی کے لئے شہادتیں قبول کیں، کوڑے کھائے، جبر اور تشدد برداشت کیا۔ آصف زرداری نے کہا کہ کچھ لوگ آئین کی اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ وہ لوگ ذہن نشین کر لیں کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم ملک کی تمام اکائیوں کا وفاق سے ایک معاہدہ ہے۔ اٹھارہویں آئین ترمیم سے چھیڑ چھاڑ کا مطلب وفاق پر حملہ ہوگا۔ آئین، جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے اصولوں پر ہم ثابت قدم ہیں اس پر کوئی سمجھوتہ یا سودے بازی نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت قوم کو تحفے کے طور پر نہیں ملی بلکہ اس کے لئے محترمہ بینظیر بھٹو شہید سمیت ہزاروں کارکنوں کو جان کا نذرانہ دینا پڑا۔ جسمانی تشدد برداشت کرنا پڑا اور زندگی کے سنہری دن قید خانوں کی نظر ہوگئے۔ آمریت جہاں ملکی آزادی اور قومی خودداری کو نقصان پہنچاتی ہے تو وہاں معاشرے کو بھی اندھیروں کی طرف دھکیل دیتی ہے۔ جمہوریت ملک کے عزت و وقار کا تحفظ کرتی ہے اور معاشرے کومہذب بناتی ہے اور صبر اور برداشت کا کلچر پروان چڑھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکن جمہوریت کے تحفظ کے لئے کسی بھی قربانی سے گریز نہ کرنے کا حوصلہ رکھتی ہے۔ 1973ء کا آئین انسانی آزادی کے ساتھ ساتھ وفاق کی تمام اکائیوں کی خودمختاری کی ضمانت دیتا ہے۔ پارلیمنٹ ہی سپریم ادارہ ہے جس کی تعظیم کرنا تمام اداروں کا آئینی فرض ہے۔
زرداری 

مزید :

صفحہ آخر -