مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پورے دنیا پر عیاں ہے: اسد قیصر
صوابی(بیورورپورٹ)سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارتی حکمرانوں کا جو ظالمانہ اور پر تشدد رویہ ہے یہ نہ صرف پوری دنیا پر عیاں ہے بلکہ تمام دنیا اس کی مذمت بھی کر رہی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو یونیورسٹی آف صوابی میں شجر کاری مہم کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صوابی الیکٹرانک اینڈ پرنٹ میڈیا ایسو سی ایشن سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وی سی یونیورسٹی آف صوابی پروفیسر مکرم شاہ نے مہمان خصوصی سمیت تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا سپیکر نے یونیورسٹی کے لان میں پودا لگا کر شجر کاری مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ سپیکر اسد قیصر نے اس موقع پر یونیورسٹی آف صوابی میں مسجد، گراونڈ اور سولر ٹیوب ویل بنانے کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ میں اپنے فنڈ سے کرونگا۔ موضع صوابی میں بجلی، صحت اور تعلیم کے حوالے سے بڑے پیمانے پر کام جاری ہے جس سے ان شعبوں میں بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان ماحولیاتی تبدلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ اپنی انے والی نسلوں کیلئے شجرکاری مہم کو کامیاب بنانا ہوگا۔شجرکاری صدقہ جاریہ ہے عوام بڑھ چڑھ اس میں حصہ لیں۔اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سابقہ خیبر پختونخوا حکومت میں بلین ٹری سونامی منصوبہ انتہائی کامیاب رہا تھا جس کی بدولت 3 لاکھ 50 ہزار ایکڑ کی زرعی زمینوں کا کٹاو روکھا گیا۔بلین ٹری سونامی منصوبے کی کامیابی کا اعتراف عالمی اداروں نے کیا خیبر پختونخوا دنیا کا واحد صوبہ ہے جس نے وقت سے پہلے بون چیلنج پورا کیا۔انکا مزید کہنا تھا کہ صوابی میں ریکارڈ ترقیاتی کام جاری ہیں جس کی تکمیل سے صوابی کے عوام کی معیار زندگی بلند ہوگی۔بہت جلد صوابی کی بجلی نظام کو اپ گریڈ کیا جائے گا 220KVA گریڈ سٹیشن پر کام کا آغاز جلد کیا جائے گا جس کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں خطیر فنڈ مختص کئے گئے ہیں۔2023 تک صوابی کے گھر گھر کو گیس فراہم کیا جائے گا۔انکا مزید کہنا تھا کہ کسانوں اور خاص طور پر تمباکو کے کاشتکاروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔تمام بڑی کمپنیوں اور پاکستان ٹیبیکو بورڈ سمیت ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہے کہ تمباکو کاشتکاروں کو تمباکو کی فروخت میں آسانیاں پیدا کی جائے انہوں نے کسانوں کی فلاح کیلئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا ہے جس میں کسانوں کے نمائندے اپنی رپورٹ اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کریں گے۔اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے جامعہ صوابی میں اکیڈمیک بلاک کا بھی افتتاح کیا۔انہوں نے کہا کہ کئی دفعہ بھارت کی جمہوریت کا جو مکروہ چہرہ ہے وہ عیاں ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ جتنی جلدی کشمیری عوام کو حق خود ارادیت مل سکے اتنی ہی بھارت کے مفاد میں ہو گا بھارت کشمیری عوام کو مزید غلام نہیں رکھ سکتے ابھی کشمیری عوام نکل آچکے ہیں اور اس کی آزادی کی تحریک کو کوئی بھی نہیں روک سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور ہر ممکن طریقے سے اپنے کشمیری بھائیوں کی مدد کر تے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا میں بے شک مہنگائی ہے کرونا وائرس کی لہر کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو چکا ہے لیکن حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے حوالے سے بھارت سری لنکا اور پاکستان کے ارد گرد ممالک میں مہنگائی کی کیا پوزیشن ہے انہوں نے کہا کہ کرونا لہر کی وجہ سے معیشت بیٹھ گئی ہے یہ اللہ پاک کی طرف سے ایک مشکل ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کو مہنگائی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کے سلسلے میں طلب کیا تھا انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نو اکتوبر کو جوان پاکستان پروگرام کا افتتاح کرینگے جس میں ہر نوجوان کو پانچ لاکھ روپے تک بلا سود قرضے دیئے جائیں گے اسی طرح کاشتکاروں کو چھ مہینے کے لئے ڈیڑھ لاکھ روپے بلا سود قرضے دیئے جائیں گے جو بعد میں مرحلہ وار واپس کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں یونیورسٹی آف صوابی میں دس ہزار پودے لگائے جائیں گے انہوں نے پاکستان اور خیبر پختونخوا کے علاوہ خاص کر اپنی ضلع صوابی کے عوام سے اپیل کی کہ وہ شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اگر ایک فرد ایک پودا بھی لگائے تو تو اس سے پاکستان کا ماحول اور نقشہ تبدیل ہو جائیگا۔درختیں لگانا نہ صرف ماحول کو صاف ستھرا رکھتا ہے بلکہ صحت کے لئے بھی انتہائی ضروری ہے۔دو سال قبل بھارت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے کشمیریوں کو ان کی شناخت سے محروم کر دیا گیا جو عالمی سطح پر کشمیریوں سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہے۔ دو سالوں سے مقبوضہ وادی میں لاک ڈاون جاری ہے اور مودی سرکار نے کشمیری عوام کی بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ کشمیر میں اس ناانصافی اور ظلم کے خلاف پوری پاکستانی قوم متحد اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔پاکستان کی پارلیمنٹ کشمیری عوام کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہمیشہ کھڑی رہی ہے اور پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے تمام بین الاقوامی اور علاقائی فورموں پر کشمیریوں کا مقدمہ بھرپور انداز سے لڑ رہی ہے۔ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون کے خاتمے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے اور اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں پر عمل درآمد کروانے کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں قیامِ امن کے لیے ضروری ہے کہ کشمیر کی حیثیت کو اس کی اصلی صورت میں بحال کیا جائے۔ مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستان اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ انشااللہ مقبوضہ کشمیر میں جلد آزادی کا سورج طلوع ہوگا اور ہمارے کشمیری بھائی پُرامن ماحول میں زندگی گزار سکیں گے۔