پنجاب میں مشینی کاشت کے تاریخی دور کا باقاعدہ آغاز،کاشتکاروں کو جدید ترین زرعی ٹیکنالوجی سے لیس کریں گے: وزیر اعلیٰ مریم نواز

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے تحت پنجاب میں پہلی مرتبہ سپرسیڈر پراجیکٹ کے مشینی کاشت کے تاریخی دور کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔سب سے بڑے سپر سیڈر پراجیکٹ کی لانچنگ سے سموگ میں واضح کمی کا امکان ہے۔ پنجاب میں 60فیصد سبسڈی پر سپر سیڈر کی فراہمی کا تیسرا مرحلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ محکمہ زراعت نے کاشتکاروں سے سپر سیڈر کی فراہمی کے تیسرے فیز کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے گزشتہ سال ایک ہزار سپرسیڈرکی قرعہ اندازی کرکے پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔ دوسرے مرحلے میں 2ہزار سپر سیڈرکی مینو فیکچرنگ کا پراسیس تکمیل کے قریب ہے۔ تیسرے مرحلے میں 2ہزار سپر سیڈرکی فراہمی اکتوبرمیں گندم کی بوائی سے پہلے مکمل کرنے کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔ سپر سیڈر کے استعمال سے دھان کی فصل کی باقیات کو زمین میں ہی مکس کر دیا جاتا ہے۔ پنجاب میں ایک لاکھ 10ہزار ایکڑ سے زائد اراضی پر سپر سیڈر کے ذریعے گندم کے اگاؤ میں بہتری آئی ہے۔ سپر سیڈر کے ذریعے گندم کے بیج کی متناسب بوائی سے پیداوار میں واضح اضافہ ممکن ہوگا۔ سپر سیڈر کے ذریعے گندم کی فصل کے لیے کھاد اور بیج کی مد میں کروڑوں روپے کی بچت ہوئی۔ سپر سیڈر حاصل کرنے والے کاشتکار دیگرکسانوں کو کرائے پر سروسز فراہم کریں گے۔ سپرسیڈر کے تیسرے مرحلے کے لئے65ہارس پاور کے ٹریکٹرکے مالک کاشتکار سپر سیڈر کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ کاشتکارگھر بیٹھے آفیشل ویب سائیٹ www.agripunjab.gov.pk سے اپلائی کر سکتے ہیں۔ درخواست فارم متعلقہ ایگریکلچر آفیسر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت(توسیع) یا اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی انجینئرنگ دفاتر میں بھی دستیاب ہیں۔ کاشتکاروں کی مزید معلومات اور رہنمائی کیلئے ٹال فری نمبربھی قائم کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ ایگری کلچر میکانائزیشن سے پنجاب کی زراعت میں جدت کا خواب حقیقت میں بدل گیا۔سپرسیڈر کے استعمال سے دھان کی باقیات جلانے کے واقعات کا سدباب ہو گا۔پنجاب کے کاشتکاروں کو جدید ترین زرعی ٹیکنالوجی سے لیس کریں گے۔کاشتکار کے لیے لاگت میں کمی اور پیداوار میں اضافے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔صنعت وتجارت کا فروغ بھی بہترکاشتکاری سے مشروط ہے۔ ”کسان خوشحال ……پنجاب خوشحال“محض ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے۔ کسان کارڈ،سپر سیڈراور دیگر پروگرام سے پنجاب میں فصلوں کی پیداوار ریکارڈ میں واضح اضافہ نظر آئے گا۔