ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل درخواستگزارکے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل 

ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل ...
ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل درخواستگزارکے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں وکیل درخواست گزار نے کہاکہ چیف جسٹسز نے بعض ملازمین کو ایک کروڑ کا انکریمنٹ دیا، ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،ایک شخص کیلئے ایک ہی دن میں 3،3نوٹیفکیشنز ہوتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ پنجاب ہائیکورٹ کا جواب جمع ہو چکا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ جب تک ہائیکورٹ کے رولز نہیں بنیں گے ایسا ہی چلے گا، درخواست گزار نے کہاکہ چیف جسٹسز نے بعض ملازمین کو ایک کروڑ کا انکریمنٹ دیا، ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،ایک شخص کیلئے ایک ہی دن میں 3،3نوٹیفکیشنز ہوتے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہئے،جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ جواب میں الزامات سے انکار نہیں کیا گیا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ درخواست میں شواہد صرف لاہور ہائیکورٹ سے متعلق ہیں،بہتر ہوگا درخواست کو صرف لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھیں،جسٹس حسن رضوی نے کہاکہ ہائیکورٹ نے درخواستگزار کے الزامات کو تسلیم کرلیا، عدالت نے درخواستگزار کو ہدایت کی کہ درخواست میں ترامیم کرلیں،ہائیکورٹ کی جانب سے بھی اپنا وکیل کرلے،عدالت نے کیس کی مزید سماعت3ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔