پروفیسر جاوید اکرام شیخ امریکہ میں انتقال کر گئے 

    پروفیسر جاوید اکرام شیخ امریکہ میں انتقال کر گئے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (خصوصی رپورٹ) گورنمنٹ کالج لاہور کے سابق پروفیسر جاوید اکرام شیخ امریکی ریاست ورجینیا میں انتقال کر گئے۔ انکی عمر 87 برس تھی۔ سیاسیات کے پروفیسر کے طور پر وہ کئی برس تک گورنمنٹ کالج لاہور اور سرسید کالج گجرات میں پڑھاتے رہے وہ 1989 میں پاکستان سے امریکہ منتقل ہو گئے تھے۔ پروفیسر جاوید اکرم شیخ کو کچھ عرصہ پہلے فالج کا اٹیک بھی ہوا تھا۔گزشتہ ماہ ہی انہیں امریکہ میں اپنے داماد کی ناگہانی وفات کا صدمہ برداشت کرنا پڑا۔ پروفیسر جاوید اکرام شیخ نے پسمانگان میں بیوہ، ایک بیٹا اور تین بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی لاہور کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے سابق سربراہ ڈاکٹر مجیب اے شیخ  اور کرنل (ر) ساجد اکرام شیخ کے بھائی تھے۔ پروفیسر جاوید اکرم شیخ 25 جنوری 1938 کو جالندھر میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پبلک ہائی سکول گجرات سے میٹرک، زمیندار کالج سے بی اے اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے سیاسیات کے امتحانات پاس کئے۔ سیاست میں ذوالفقار علی بھٹو کی شخصیت سے متاثر ہو کر جاوید اکرام شیخ نے پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے سیاست کا آغاز کیا۔ وہ 1968 سے 1971 تک پیپلز پارٹی گجرات کے جنرل سیکرٹری رہے۔ چند سال پہلے پروفیسر جاوید اکرام شیخ نے ویڈیوز کی صورت“مائی لائف جرنی”کے عنوان سے اپنی یادداشتیں ریکارڈ کروائی تھیں۔ امریکہ منتقل ہونے سے قبل پراگریسو اور جمہوری سوچ رکھنے والے پروفیسر جاوید اکرام شیخ گورنمنٹ کالج لاہور کے شعبہ سیاسیات میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر کام کر رہے تھے وہ کئی سال تک گورنمنٹ کالج لاہور کی“نذیر میوزک سوسائٹی”کے انچارج بھی رہے۔ 

 وہ جب بھی پاکستان تشریف لاتے، مجھے ان کے قریبی ساتھیوں  کے ساتھ انکی ملاقات کرانے کا اعزاز حاصل ہوتا۔ جی سی یو اور موسیقی کے لیے ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔ ان جیسی شخصیات ملنی اب نایاب ہیں۔