بس کی ٹکر سے طالبعلم ، مختف حادثات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق

بس کی ٹکر سے طالبعلم ، مختف حادثات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان،مخدوم رشید،وہاڑی(وقائع نگار، نمائندگان) بس کی ٹکر سے طالب علم،مختلف حادثات میں خاتون سمیت 2افراد جاں بحق ہوگئے ملتان سے وقائع نگار کے مطابق رشید آباد کے واپڈا دفتر کے سامنے بس کی ٹکر سے طالب علم موقع پر جاں بحق ہوگیا۔لاش شناخت کیلئے نشتر سرد خانہ رکھو دی گئی۔بتایا جا رہا ہے کہ رشید اباد کے قریب گرشتہ روز موٹر سائیکل پر سوار ہوکر نامعلوم (بقیہ نمبر31صفحہ12پر )

طالب جا رہا تھا۔اسی اثنا میں سامنے سے انے والی بس نے موٹرسائیکل کو زور دار ٹکر ماری۔جس کے نتیجے میں نا معلوم طالب علم موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ریسکیو اور مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لیا۔اور نشتر سرد خانہ برآے شناخت کیلئے رکھو دی گئی۔ریسکیو ذرائع کے مطابق نامعلوم طالب علم کی بکس پر نام علی حسن لکھا ہوا ہے۔اور رہائشی 17 کسی تحریر تھا۔تاہم پولیس نے ورثا کی تلاش شروع کردی ہے۔مخدوم رشید سے نامہ نگار کے مطابق کپاس سے لدی ہوئی اوور لوڈ ٹرالی کو کراس کرتے ہوئے سڑک کنارے گہرے گڑھے میں گرنے سے ٹیچر موقع پر دم توڑ گیا، ماسٹر غلام عباس ولد محمد اکرم مغل جو گورنمنٹ مڈل سکول چک 6 ٹی میں پڑھاتے تھے اپنے خلیق محمد اکرم سکنہ 6 ٹی کی عیادت کرنے موٹرسائیکل پر سوار انکے گھر جارہے تھے کہ راستے میں کپاس سے لدی اوور لوڈ ٹرالی کو کراس کرتے ہوئے گہرے گڑھے میں گر گیاور موقع پر جابحق ہوگئی۔وہاڑی سے بیورو رپورٹ،نمائندہ خصوصی کے مطابق کرمپورکے قریب موٹرسائیکل سوارسڑک کے درمیان کھڑے بجلی کے پول سے ٹکراگیا۔حادثہ میں ایک خاتون جانبحق ہوگئی ایک خاتون سمیت دوافرادشدیدزخمی ہوگئے۔اہل علاقہ کاسڑک کے درمیان کھڑے بجلی کے پول ہٹانے کامطالبہ۔واقعات کے مطابق کرمپورکارہائشی شاہدعباس اپنی والدہ فیض الہی اور اپنی ہمیشرہ کے ہمراہ رورل ہیلتھ سنٹرسے چیک اپ کے بعدواپس گھرجارہاتھاکہ گزشتہ پانچ سال سے سڑک کے درمیان کھڑے بجلی کے پول کے ساتھ جاٹکرایاجس کے نتیجہ میں اس کی والدہ فیض الہی موقع پرجانبحق ہوگئی جبکہ شاہدعباس اوراس کی ہمیشرہ مختارمائی شدیدزخمی ہوگئے دونوں کی حالت تشویشناک میں ڈی ایچ کیوہسپتال شفٹ کردیاگیاہے حادثہ کے بعدموقع پرموجودلوگوں نے شدیداحتجاج کرتے ہوئے بتایاکہ سڑک کے درمیان کھڑے بجلی کے کھمبوں کی وجہ سے اب تک متعددقیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔متعددبار واپڈاحکام کوکھمبے ہٹانے کی درخواستیں دی جاچکی ہیں لیکن عملدرآمدنہیں ہورہاہے ان کایہ بھی کہناتھاکہ سڑک کوتعمیرہوئے پانچ سال سے زیادہ عرصہ ہوچکاہے کھمبے بھی پانچ سال سے موجودہیں نہ توسڑک تعمیرکرنے والے ٹھیکیدارنے کھمبے شفٹ کئے اورنہ ہی واپڈاحکام اپنی ذمہ داری کااحساس کررہے ہیں اہل علاقہ نے اعلی حکام سے نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔علاوہ ازیں گزشتہ روزڈی ایچ کیوہسپتال میں داخل کیاجانے والالاوارث مریض جان بحق ہوگیا،ایمرجنسی وارڈ کے ڈاکٹرزنے لاوارث مریض کوداخل کرنے سے انکارکردیاتھا،لاوارث مریض کوداخل نہ کرنے کی خبرمیڈیاپرچلنے کے بعدداخل کر لیا گیا تھا ، لاوارث مریض نے ڈی ایچ کیوہسپتال کے ایمرجنسی وارڈمیں دم توڑدیا،کسی این جی اوز کے نمائندہ نے نہ لاوارث مریض کی خبرلی اورنہ ہی اس کی وفات کے بعدکوئی موقع پرپہنچا،لاوارث مریض نے اپنانام علی حسن بتایاتھا جبکہ گھرکاپتانہ بتاسکا۔
حادثات