خواجہ برادران کی گرفتار ی ، ملک درست سمت بڑ ھ رہا ہے ، تحریک انصاف ، سیاسی انتقام کی کڑی : ترجمان (ن) لیگ
لاہور،اسلام آباد( فلم رپورٹر،نیوزایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جنہوں نے گاجریں کھائی ان کے پیٹ میں درد ،گرفتاریوں کا مطلب ہے ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، گرفتاریوں اور حمزہ شہباز کو روکے جانے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں،یہ لوگ جن مقدمات میں پکڑے گئے ہیں وہ ہم نے نہیں بنائے جو پکڑ رہے ہیں انہیں بھی ہم نے نہیں لگا یا۔منگل کو خواجہ برادران کی گرفتاری پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نہ نیب قانون بنانے والوں میں ہیں نہ موجود عہدیداروں لگانے والوں میں ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ کل تک ملک سے فرار نہ ھونے کی بڑھکیں لگانے والے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف نے پتلی گلی سے فرار ہونے کی کوشش کی مگر کامیاب نہیں ہوسکے کیونکہ انہیں یہ نہیں پتہ کہ آج کل پاکستان کے تمام ادارے بہت چوکس ہیں۔پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے حمزہ شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے اور خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی پیرا گون ہا ؤسنگ سکینڈل میں گرفتاری کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے قومی دولت کی لوٹ مار کرنے والے ایسے عناصر کو بھاگنے نہیں دیں گے جیسا کہ حمزہ شہباز کی دوبئی فرار کی کوششیں ناکام بنادی گئیں۔ ڈ پٹی سپیکر پنجا ب ا سمبلی سر د ا ر د و ست محمد مزا ر ی نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار تمام ادارے ایک پیج پر ہیں اور اپنی حدود میں رہتے ہوئے مل کر ملکی استحکام، ترقی اور عزت و وقار کے لیے کوشاں ہیں،کرپشن کا خاتمہ اور کرپٹ عناصر کا احتساب پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کا مشن ہے اور یہ تاثر کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کسی مخصوص پارٹی یا خاندان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے یہ بلکل غلط ہے ،بلکہ ہر ادارہ اپنے معمالات میں آزاد ہے اور حکومت کسی بھی ادارے میں کوئی مداخلت نہیں کر رہی اور نہ ہی کرے گی،پاکستان تحریکِ انصاف آئین کی پابند ہے اور آئین کے تابع رہتے ہوئے اپنی تمام تر ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیتی رہے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں اپنے چیمبر میں اراکینِ پنجاب اسمبلی سے گفتگو کے دوران کیا۔
تحریک انصاف
لاہور(سٹاف رپورٹر ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے خواجہ برادران کی گرفتاری کو سیاسی انتقام کی کڑی قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کو 25 ارب کی پشاور میٹرو 80 ارب کے کھڈوں میں کیسے تبدیل ہوئی نظر نہیں آرہا ۔ن لیگی ترجمان نے خواجہ برادران کی گرفتاری پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اپنی نا اہلی اور مصنوعی کارکردگی دکھانے کے لیے سیاسی witch huntingکی جارہی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی نااہلی اور پاکستان کے عوام کا حقیقی مینڈیٹ چوری کرنے کا خوف ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس مالم جبہ کیس، ہیلی کاپٹر کیس، چنیوٹ آئرن کیس، جہانگیر ترین اور ای او بی آئی کی انکوائری کرنے کا ٹائم نہیں۔انہوں نے کہاکہ وفاقی وزراء کی کارکردگی کا جائزہ نااہل استاد لے رہے ہیں، انڈے اور مرغیاں نکال کر وزراء کی کارکردگی رپورٹ عام کی جائے،(ن) لیگ دور کے منصوبے چوری کئے جا رہے ہیں۔ منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان (ن)لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ 100روز میں 70سالہ تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی، انڈے اور مرغیاں نکال کر کروزراء کی کارکردگی رپورٹ عام کی جائے، کل ایک بار پھر اگلے100روز کیلئے جھوٹ کا بندوبست کیا گیا، وفاقی وزراء کی کارکردگی کا جائزہ نااہل استاد لے رہے ہیں، جب استاد ہی نااہل ہو تو شاگرد کبھی پاس نہیں ہو سکتے، (ن) لیگ دور کے منصوبے چوری کئے جا رہے ہیں۔
ترجمان (ن)لیگ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ نیب جانبدار ادارہ بن چکا ہے، چیئرمین نیب کو اپنی غیر جانبداری ثابت کرنا ہوگی،عدلیہ،فوج اور سیاستدانوں کا برابر احتساب ہونا چاہئے،جب بھی بلاول بھٹو جلسہ کرتے ہیں ان کو 48 گھنٹوں کے اندر نیب کا نوٹس آجاتا ہے،پیپلزپارٹی 1990 ء سے کیسز بھگت رہی ہے ۔ آصف علی زرداری پر گزشتہ دور میں بنائے گئے مقدمات میں سے کسی میں بھی سزا نہیں ہوئی۔ زمین کی خریداری کے حوالے سے کیس میں 21 سال بعد بلاول بھٹو زرداری کو بلایا گیا ہے ہم چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بلانے کی سخت مذمت کرتے ہیں اگر نفرتیں بوئیں گے تو نفرتیں ہی کاٹیں گے۔ موجودہ حکومت ایک بل بھی پاس نہیں کروا سکی لیکن پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کو ساتھ لے کر18ویں ترمیم منظور کروائی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء سید نیئر حسین بخاری ،مولا بخش چانڈیو اورفرحت اللہ بابر نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ اور نذیر ڈھوکی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پیپلزپارٹی 1990 ء سے مقدمات کا سامنا کررہی ہے، سابق صدر آصف زرداری پر گزشتہ دور میں مقدمات بنائے گئے کسی ایک مقدمے میں بھی سزا نہیں ہوئی جبکہ موجودہ دور میں وہی سلسلہ دوبارہ دہرایا جارہا ہے۔ 1997 ء میں زمین کی خریداری کے حوالے سے اسلام آباد میں درج ایک مقدمہ میں لوگوں نے ضمانتیں کروالیں، اس کیس میں21 سال بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو طلب کیا گیا ہے حالانکہ 1997 ء میں یہ مقدمہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے خلاف نہیں تھا۔نیب نے پرانا ریکارڈ نہیں دیکھا اور چیئرمین بلاول بھٹو کے خلاف نوٹس جاری کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایوب خان،یحییٰ خان ،ضیاء الحق اورپرویزمشرف کا دور بھی دیکھا اور اب انہیں بھی دیکھ لیں گے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ نیب سیاسی ادارہ بن چکا ہے اور چیئرمین سیاسی اشاروں پر کام کرتے ہیں اور سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہورہے ہیں لہٰذانیب کے قوانین میں ترمیم ہونی چاہیے۔ اس میں عدلیہ ملٹری اور سیاستدانوں کیلئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔ جو بھی سرکاری خزانے سے تنخواہ لیتے ہیں ان کا احتساب ہونا چاہیے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ چیئرمین نیب سابق جج ہیں ان کو اپنی غیر جانبداری ثابت کرنا ہوگی ہم جمہوریت کو چلانا چاہتے ہیں اگر ہماری قیادت کے ساتھ ایسا رویہ رکھا گیا تو ہم اس کی سخت مذاحمت کریں گے پاکستان پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ جمہوریت چلے لیکن آمریت کے راستے پر چل کر جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں نیئر حسین بخاری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جو آئین دیا ہے ہم اس کا دفاع کریں گے اور ہم سسٹم کو ڈیل ریل نہیں کرنا چاہتے موجودہ حکومت ایک بل بھی پاس نہ کروا سکی۔ ہماری حکومت نے اپوزیشن کو ساتھ لے کر اٹھارہویں ترمیم جیسے بڑے بڑے کام کئے ہیں موجودہ حکومت نہیں چاہتی کہ جمہوری ادارے کام کریں۔
پیپلز پارٹی