’کسی کو نہیں چھوڑیں گے‘ سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کی پالیسی کو مزید واضح کردیا

’کسی کو نہیں چھوڑیں گے‘ سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کی پالیسی کو ...
’کسی کو نہیں چھوڑیں گے‘ سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کی پالیسی کو مزید واضح کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکام نے ڈی پورٹیشن (ملک بدری) سے متعلقہ قوانین کے بارے میں واضح کردیا ہے کہ یہ قوانین ہر ملک کے شہریوں پر مساوی طور پر لاگو ہوں گے، اور اس سلسلہ میں جنگ کے شکار یا آفت زدہ ممالک کے شہریوں کو بھی کوئی رعایت حاصل نہیں ہوگی۔
’گلف نیوز‘ کے مطابق جنرل ڈائریکٹر آف پاسپورٹ سلیمان الیحیٰ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دیگر ممالک کے نامساعد حالات کی بناءپر ان کے شہریوں کو ملک بدری کے قوانین میں کوئی رعایت فراہم نہیں کرتا اور اگر سعودی عرب میں کوئی شخص قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے، یا قیام سے متعلق ضوابط کی پابندی نہیں کرتا، تو اسے سزا کے بعد ملک بدر کیا جائے گا، چاہے اس کا تعلق کسی بھی جگہ سے ہو اور وہاں جو بھی حالات ہوں۔

مزید پڑھیں: ’ہم حملہ کریں گے اور بار بار کریں گے۔۔۔‘ سعودی عرب کو سنگین ترین دھمکی مل گئی
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جنگ زدہ ممالک کے شہریوں کو یہ ایک آپشن دی جاتی ہے کہ وہ اپنے ملک میں واپس جائیں یا کسی اور ملک میں چلے جائیں، اورانہیں کسی دیگر ملک کا ویزا حاصل کرنے کے لئے وقت بھی دیاجاتا ہے۔ محکمہ پاسپورٹ کے حکام نے وزٹ ویزا پر سعودی عرب آنے والوں کو بھی محتاط رہنے کا مشورہ دیا اور اپنے قیام کی مدت پر نظر رکھنے کی ہدایت کی تاکہ انہیں زائد قیام کی صورت میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ویزا کی معیاد سے زائد قیام کرنے والوں کو 30 ہزار ریال (تقریب825،000پاکستانی روپے) سے زائد کا جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔