پشاور دھماکہ :شہدا کی تعداد 21ہو گئی ،10کی اجتماعی نما ز جنازہ

پشاور دھماکہ :شہدا کی تعداد 21ہو گئی ،10کی اجتماعی نما ز جنازہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک ) پشاوریکہ توت خودکش حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 21 ہوگئی، اے این پی رہنما ہارون بلور اور دس افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا، ہارون بلور ، اپنے والد کے پہلو میں پیر سید حسین شاہ قبرستان میں سپرد خاک، نماز جنازہ میں سیاسی،سماجی اور سماجی معززین کی شرکت،اے این پی اور خیبرپختونخوا بار کونسل کا3روزہ سوگ کا اعلان،شہر کی فضا سوگوار، کاروباری سرگرمیاں جزوی طور پر معطل رہیں، تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل، تحریک انصاف نیبھی ایک روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے اپنی انتخابی مہم روک دی۔ تفصیلات کے مطابق پشاوریکہ توت خودکش حملے میں مرنے والوں کی تعداد 21ہوگئی، شہر کی فضا سوگوار،کاروباری سرگرمیاں جزوی طور پر معطل رہیں ، اے این پی اورخیبرپختونخوا بار کونسل نے واقعے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا جب کہ حملے میں شہید ہونے والے 20 میں سے 10 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ اداکردی گئی۔ حملے میں شہید ہونے والے 20 میں سے 10 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ رحمان بابا قبرستان میں ادا کردی گئی۔علاوہ ازیں اے این پی رہنما ہارون بلور کی بھی نماز جنازہ ادا کردی گئی، ہارون بلور کی نماز جنازہ نماز عصر کے بعد پشاور کے وزیر باغ میں ادا کی گئی جس میں اے این پی کارکنان اور رہنماوں کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔نماز جنازہ میں آفتاب شیر پاو، ایمل ولی، امیر حیدر ہوتی، شاہی سید اور ہمایوں خان سمیت دیگر سیاسی رہنما بھی شریک تھے۔، جبکہ اے این پی کے رہنما اور کارکنان نے بھی جنازے میں بڑی تعداد میں شرکت کی۔ہاورن بلور کا جسد خاکی ان کے آبائی قبرستان پہنچا دیا گیا ہے۔جہاں ہاورن بلور کو اپنے والد کے پہلو میں پیر سید حسین شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ علاوہ ازیںیکہ توت خودکش حملے کے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔خود کش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ ایس ایچ او تھانہ آغا میر جانی شاہ واجد علی کی مدعی میں درج کیا گیا جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔سی سی پی او پشاور قاضی جمیل نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 7 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اے این پی رہنما اسفند یار ولی آبدیدہ ہوگئے اور تین روز کیلئے سوگ کا اعلان کردیا۔انہوں نے کہا کہ پشاور میں بلورخاندان کا سیاسی طور پر کوئی مقابلہ نہیں،اس لئے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔اے این پی رہنما ء زاہد خان نے سیکیورٹی کے ناقص انتظامات پر شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ سیکیورٹی نہیں دی جارہی، الیکشن مہم کس طرح چلائیں؟ علاوہ ازیں لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے جاں بحق افراد کی فہرست جاری کردی ہے جس کے مطابق جاں بحق ہونیوالوں میں ہارون بلور کے علاوہ آصف خان، محمد شعیب، محمد نعیم، یاسین، حاجی محمد گل، نجیب اللہ، عابد اللہ، حذیفہ، عارف حسین، اخترگل، عمران، رضوان ضمیر خان، اسرار، ثمین، صادق اور خان محمد شامل ہیں۔ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی۔ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق خودکش دھماکے میں 75 افراد زخمی بھی ہوئے ہوئے ہیں۔لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 20، جبکہ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 1 لاش لائی گئی ہے۔خودکش دھماکے میں اے این پی کے امیدوار ہارون بلور بھی شہید ہوئے۔ ہارون بلور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 78 سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔بم ڈسپوزل اسکواڈ اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے ایس پی کے مطابق دھماکہ خودکش تھا جس میں 10 سے 12 کلو بارود استعمال کیا گیا تھا۔
پشاور دھماکہ