چترال کے جنات کی کہانی جو پیچھے دیکھنے والے شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں، سوشل میڈیا صارف کا تہلکہ خیز دعویٰ
چترال(مانیٹرنگ ڈیسک) آپ پاکستان میں رہتے ہوں اور جنات کی کہانیاں نہ سنی ہوں، یہ غیرممکن ہے۔ اب ایسی ہی ایک حیران کن کہانی پاکستان کے فطری خوبصورتی سے مالامال علاقے چترال سے سامنے آ گئی ہے۔ ویب سائٹ’پڑھ لو‘ کے مطابق حظیفہ نامی ایک شخص نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ کہانی سناتے ہوئے لکھا ہے کہ ”یہ کہانی چترال کے لوگوں میں سینہ بہ سینہ چلی آ رہی ہے کہ وہاں ایک صدیوں قدیم جن ہے جو سڑکوں پر سفر کرنے والے مسافروں پر پیچھے سے حملہ آور ہوتا ہے۔“
حظیفہ نے اپنی ٹویٹس میں مزید لکھا ہے کہ”یہ جن مستوج اور گیرام چشمہ نامی دریاﺅں کے قریب علاقوں میں رہتا ہے۔ یہ آہستہ سے سفر کرنے والے لوگوں کے پیچھے آتا ہے اور ان کے کان میں سرگوشی کے انداز میں انہی کا نام پکارتا ہے۔ جیسے ہی وہ آدمی سرگوشی سن کر پیچھے کی طرف مڑتا ہے، جن اسے دبوچ لیتا اور وہیں مار ڈالتا ہے۔
There is a special kind of Demon/Djinn found within northern Pakistan which only appears on roads to bring calamity upon travellers.
— Huzaifa. (@MHuzaifaNizam) June 10, 2021
Though one can find them from Skardu to Chitral, one of the most prominent of Chitral goes centuries back to the village of Singur. 1/n pic.twitter.com/uGhKNZFMFz
چترال کے ایک مقامی لڑکے نے اس کہانی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ جن اس کے بڑے بھائی پر بھی حملہ کر چکا ہے، تاہم خوش قسمتی سے اس کا بھائی اس حملے سے بچ کر بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔اس نوجوان کے ساتھ یہ واقعہ سنگور نامی گاﺅں کے قریب پیش آیا تھا۔ میں ذاتی طور پر بھی چترال کے اس علاقے میں سفر کرتے ہوئے کچھ عجیب و غریب واقعات کا مشاہدہ کر چکا ہوں۔
From my own knowledge, there method of grabbing is such that they do it from behind putting their arms around a persons waist and their chins on the juncture of one’s chest and shoulder.
— Huzaifa. (@MHuzaifaNizam) June 10, 2021
A friend tried it on me, and safe to say it feels horrid.
اس علاقے میں سفر کرتے ہوئے مختلف نوع کے مصائب ہمہ وقت آپ کے منتظر رہتے ہیں، یہ مشکلات ایسی ہوتی ہیںکہ جن کی کوئی وجہ بھی سمجھ نہیں آتی۔“