رینجرز اختیارات کا معاملہ پھر لٹک گیا، قرارداد پیش کرنے کے بغیر ہی سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی، اپوزیشن کا شدید احتجاج
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) رینجرز کے اختیارات کا معاملہ ایک بار پھر لٹک گیا، سندھ اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں قرارداد پیش نہ کی جاسکی، اپوزیشن کا شدید احتجاج، سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا، اجلاس منگل کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز سندھ اسمبلی کے ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر بد نیتی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے کراچی میں رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو کارروائی کے ایجنڈے میں گیارہویں نمبر پر شامل کیا جس کی وجہ سے اپوزیشن ارکان نے اسمبلی میں شدیداحتجاج کیا۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی شرکت کی ۔ اسمبلی کی کارروائی کے دوران کم اہم باتوں کو ایجنڈے میں اولیت دی گئی اوران پر بحث بھی کرائی گئی جبکہ رینجرز اختیارات کے معاملے کو گیارہویں نمبر پر رکھا گیا ۔ سندھ حکومت کے اس اقدام کے خلاف اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ اپوزیشن ارکان ” دہشتگردی کا جو یار ہے، غدار ہے، غدارہے“ اور ” کرپشن کا جو یار ہے ، غدار ہے ، غدار ہے “ کے نعرے لگاتے رہے ۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی طرف سے پی ٹی آئی ، جے یو آئی اور ن لیگی اراکین اسمبلی نے رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے قرار داد پیش نہ کرنے پر احتجاج کیا تاہم ایم کیو ایم اراکین اسمبلی کارروائی کے دوران خاموش بیٹھے رہے اور اجلاس کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔ رینجرز اختیارات کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے چہرے پر معنی خیز مسکراہٹ رہی۔
اجلاس کا وقت دوپہر 2 بجے ختم ہونے پر اپوزیشن ارکان ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اسمبلی سے باہر چلے گئے جبکہ اسمبلی کا اجلاس منگل کے روز صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آئندہ اجلاس کا دن پرائیویٹ ممبر ڈے ہے جس میں کسی قسم کی قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی۔
یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کی طرف سے کہا جارہا تھا کہ پیر کے روز سندھ اسمبلی کے اجلاس میں رینجرز کے اختیارات کا معاملہ حل کرلیا جائے گا اور اس ضمن میں سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے ایک پریس کانفرنس بھی کی تھی تاہم پیپلز پارٹی کی طرف سے مسلسل آٹھویں روز بھی رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا معاملہ لٹکا دیا گیا ہے۔