روس کا شام میں مشن کیا ہے؟ ترکی نے روسی صدر پیوٹن پر انتہائی سنگین الزام لگادیا، نیا تنازعہ پیدا ہوگیا

روس کا شام میں مشن کیا ہے؟ ترکی نے روسی صدر پیوٹن پر انتہائی سنگین الزام ...
روس کا شام میں مشن کیا ہے؟ ترکی نے روسی صدر پیوٹن پر انتہائی سنگین الزام لگادیا، نیا تنازعہ پیدا ہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں روس کی مداخلت کے آغاز سے ہی امریکا کی طرف سے یہ اعتراض کیا جا رہا تھا کہ روس دراصل داعش کے خلاف نہیں بلکہ شامی صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے باغیوں پر حملے کررہا ہے۔ روس اس الزام کو رد کرتے ہوئے مسلسل داعش کے خلاف کارروائی کا دعویٰ کرتا رہا، مگر اب ترکی نے ایک تہلکہ خیز بیان جاری کرتے ہوئے یہ کہہ دیا ہے کہ روس ناصرف داعش کے خلاف کارروائی نہیں کررہا بلکہ الٹا اسے تحفظ فراہم کررہا ہے، اور اس شدت پسند گروپ کے خلاف ترک کارروائیوں کی راہ میں بھی رکاوٹ بن رہا ہے۔
اخبار ’ڈیلی سٹار‘ کے مطابق ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو سے سوال کیا گیا تھا کہ وہ استنبول میں دہشتگردوں کے حملے کے بعد داعش کے خلاف فضائی کارروائی پر غور کریں گے؟ اس سوال کے جواب میں ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے ملک کی داعش سے نمٹنے کی کوششوں کی راہ میں کچھ غیر ملکی طاقتیں رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔ ترکی کی طرف سے اس خیال کا اظہار بھی گیا گیا ہے کہ روس داعش کو زمینی تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ شام کی فضائی حدود میں بھی اس کا تحفظ کررہا ہے۔

مزید جانئے: ترکی میں دھماکے کی تحقیقات کے دوران داعش سے تعلق کے الزام میں تین روسی شہری گرفتار
واضح رہے کہ اس سے پہلے ترکی کی جانب سے روس کا جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک میں حالات سخت کشیدہ ہیں۔ روس ترکی پر داعش کے ساتھ تیل کی تجارت کرنے کا الزام لگاچکا ہے اور اب ترکی کی طرف سے یہ سخت بیان جاری کئے جانے کے بعد دونوں ممالک میں تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔