کو ہلو کے محکمہ زرعی انجینئرنگ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف

کو ہلو کے محکمہ زرعی انجینئرنگ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف
کو ہلو کے محکمہ زرعی انجینئرنگ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ ( آئی این پی )محکمہ ایم ایم ڈی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ،ایک جونیئر آفیسر نے ڈپٹی ڈائریکٹر سے ملکر کروڑوں روپے کے گپلے ریوینیو کے پیسے بھی بینک میں جمع ہونے کی بجائے ذاتی خرچوں میں چلے گئے۔

 تفصیلات کے مطابق کوہلو کے محکمہ زرعی انجینئرنگ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے رپورٹ کے مطابق سپیئر پارٹس اور ڈوزرز کے فیول کی مد میں ملنے والی کروڑوں روپے زمینداروں پر خرچ کرنے کی بجائے آفیسروں نے ذاتی خرچوں پر لگادئیے ہیں پورے محکمے کو ورکشاپ سپرینڈنٹ نے یرغمال بناکر کرپشن کے کئی ریکارڈ توڑ دئیے ہیں سپیئر پارٹس کے مد میں ملنے والی بھاری رقوم کے باوجود محمکے کے اس وقت کئی ڈوزر خراب ہوکر مختلف علاقوں میں کھڑے ہیں جبکہ چلنے والی ڈوزروں کو زمیندار ذاتی فیول سے چلانے کا انکشاف ہوا ہے۔

 زمینداروں نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمے کے اعلیٰ افسران کو ڈوزر کے لئے درخواستیں دے کر تھک گئے ہیں جبکہ بعض زمینداروں کا کہنا ہے کہ پچھلے3 برسوں سے گھنٹوں کے پیسے جمع کئے ہیں لیکن محکمے کے جونیئر آفیسر ورکشاپ سپرینڈنٹ نے محکمے کو یرغمال بنالیا ہے ڈوزر کے ریوینو پیسے بھی محکمہ کے افسران نے نہیں بخشے ہیں زمینداروں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے فیول اور سپرپارٹس کی مد میں ملنے والی رقوم کے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔