"ہم افغانستان میں مسلم پالیسی کے نفاذ کی حمایت کرتے ہیں" چین نے بڑا اعلان کردیا

"ہم افغانستان میں مسلم پالیسی کے نفاذ کی حمایت کرتے ہیں" چین نے بڑا اعلان ...
سورس: Twitter

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین کی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کو دوسرے ممالک پر بوجھ ڈال کر افغانستان سے نہیں جانا چاہیے تھا، چین سمجھتا ہے کہ افغانستان کے لوگ اپنے مسائل آپس مین حل کرکے اپنے ملک کو بہترطور پر چلا سکتے ہیں، چین افغانستان میں مسلم پالیسی کی بھی حمایت کرتا ہے۔

چینی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان تنازعہ شروع کرنے والے امریکہ سے یہ توقع نہیں تھی کہ وہ افغانستان کو تنہا چھوڑ کر نہ صرف کابل حکومت بلکہ پڑوسی ممالک پر بھی بوجھ ڈال جائے گا۔ چین افغانستان کے آزاد ، نیوٹرل ملک بننے اور یہاں مسلم پالیسی کے نفاذ کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ افغانستان سے ہر قسم کی دہشتگردی ختم کرکے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کیے جائیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ  چین مناسب وقت پر اپنے ملک میں بین الافغان مذاکرات کی میزبانی کیلئے تیار ہے۔ تمام نسلی گروہ افغان فیملی کا حصہ ہیں اور انہیں امن کے قیام کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ چین افغانستان کے اندرونی معاملات میں دخل نہ دینے کی اپنی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔ چین نے ہمیشہ ہی افغانستان کی آزادی، خود مختاری اور علاقائی سلامتی کا احترام کیا ہے۔ ہمیں اس بات کا بھی پورا یقین ہے کہ چین کے مختلف گروہ اپنے مسائل حل کرکے اپنے ملک کو اپنے طور پر بہتر طریقے سے چلا سکتے ہیں۔