اہم زرعی زہروں پر پابندی،کروڑوں کی سرمایہ کاری ضائع؟
ملتان(سٹاف رپورٹر)پاکستان کراپ پروٹیکشن ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت کی جانب سے 12 اہم زرعی زہروں کے فعال اجزا (اے آئی)پر مجوزہ پابندی نے پاکستا(بقیہ نمبر37صفحہ7پر )
ن کے زرعی شعبے میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ APTAC کے 62 ویں اجلاس میں زیر بحث آنے والا یہ فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی رضامندی اور قانونی طریقہ کار کو اپنائے بغیر کیا گیا۔ زرعی ماہرین کو خدشہ ہے کہ اس پابندی سے فصلوں کی پیداوار کو نقصان پہنچے گا، کسانوں کی لاگت میں اضافہ ہو گا اور پاکستان کی زراعت میں مستقبل کی سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو گی۔روٹر ڈیم کنونشن کے ضمیمہ 3 پر مبنی فعال اجزا (اے آئی) پر پابندی لگانے کے بارے میں پاکستان کے زرعی زہروں کے قوانین بہت واضح ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ فیصلہ غیر سائنسی بنیادوں پر کیا گیا ہے، جس میں دوسرے ممالک کی جانب سے فصلوں میں زہروں کی باقیات کے انتظام کی حکمت عملی پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ یہ مسئلہ بنیادی طور پر زرعی زہروں سے متعلق نہیں ہے، بلکہ ان کے غلط استعمال یا لیبل پر درج ہدایات کے مطابق استعمال کے اطلاق سے متعلق ہے۔ لہذا، ان چیلنجوں کو کم کرنے کے لئے صحیح استعمال اور ہینڈلنگ کے طریقوں پر زور دینا بہت ضروری ہے۔بلاشبہ چاول کی برآمدات میں زرعی زہروں کی باقیات کو دور کرنا بہت ضروری ہے ، لیکن زہروں پر مکمل پابندی کا نفاذ جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ ہے جو بنیادی مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہتا ہے۔پابندی کے تباہ کن نتائج کسان متاثر ہوں گے کیونکہ زرعی زہروں کے یہ فعال اجزا چاول، گندم، کپاس، پھلوں اور سبزیوں میں کیڑوں اور بیماریوں پر قابو پانے کے لئے اہم ہیں۔ ان کے بغیر پیداوار میں کمی، لاگت میں اضافہ ، اور ممکنہ غذائی تحفظ کے خطرات لاحق ہوں گے۔متبادل زہروں کی محدود دستیابی اور کیڑوں، بیماریوں میں مزاحمت کا خطرہ: ان زہروں کے بہت کم متبادل دستیاب ہیں، اور اچانک پابندی کے بعد دیگر کم اثر زہروں کے استعمال سے کیڑوں اور بیماریوں کی مزاحمت کو بڑھے گی، جس سے مستقبل میں ان کیڑوں اور بیماریوں کا کنٹرول مزید مشکل ہو جائے گا۔پی سی پی اے کی کراپ پروٹیکشن ایسوسی ایشن وزیر اعظم اور وزارت برائے فوڈ سیکورٹی سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پابندی پر نظر ثانی کریں اور سائنس پر مبنی نقطہ نظر پر مل کر کام کریں۔ اس مسئلے کے حل کیلئے پاکستان کر اپ پروٹیکشن ایسوسی ایشن درج ذیل فوری حل تجویز کرتی ہے:کاشتکاروں کو زرعی زہروں کے مناسب استعمال کے بارے میں آگاہی دینازہروں کی باقیات کی نگرانی اور طریقہ کار کا مکمل نفاذمعیاری اور کم باقیات والی چاول کی فصل کیلئے اچھی کوالٹی پیداوار کے مطابق کاشتکار کیلئے مراعات دی جائیں۔ان زرعی زہروں پر پابندی لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ اس کے نتیجے میں پاکستان فصلوں کے تحفظ کے اہم ذریع سے محروم ہوسکتا ہے۔پاکستان کراپ پروٹیکشن ایسوسی ایشن حکومت کے ساتھ مل کر ایک سائنس پر مبنی حل کے لئے پرعزم ہے