ایکسپورٹ اور ٹیکس نیٹ میں حکومت اضافہ کر ے
سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے آئی ایم ایف سے قرضہ نہ لینا ایک اچھا خواب تو ہے لیکن اس کو حقیقت کا روپ دھارنے کے لیے ٹریڈ اور انڈسٹری کو اعتماد میں لیتے ہوئے اپنے قدرتی وسائل کو بروئے کار لانا ہو گا جبکہ کفایت شعاری کو نصب العین بنا تے ہوئے ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے سخت اقدامات اٹھانا ہو نگے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشو آف دی ڈے میں کیا ۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ ڈائریکٹ قرضوں نے جہاں ملکی معیشت کو کھو کھلا کر دیا ہے وہیں غیر یقینی کی صورتحال نے سرمایہ کاری کور وک دیا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی حکومت ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے اقدامات اور ٹیکس نیٹ میں اضافہ کر ے کیو نکہ یہ وقت ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کی بقاء کے لیے کچھ بہتر کر جائیں ۔ حکومت کو جہاں کفایت شعاری کرنی چائیے وہیں پاکستان کے تاجر اور صنعتکاروں کو بھی چائیے کہ وہ حکومت کا ساتھ دیں اور ٹیکسز کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
افتخار علی ملک