غیر معیاری گوشت فروخت کرنیوالے قصابوں کیخلاف آپریشن کے دعوے دھرے رہ گئے

غیر معیاری گوشت فروخت کرنیوالے قصابوں کیخلاف آپریشن کے دعوے دھرے رہ گئے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                            لاہور(سٹاف رپورٹر)صوبائی دالحکومت میں محکمہ لائیو سٹاک کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے مہنگے داموں غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والے قصابوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔جس کے باعث بیمارجانوروں کے گوشت کی فروخت عروج پر پہنچ گئی ہے۔عملے کی مبینہ ملی بھگت سے شہر کے مختلف علاقوں میں قصاب پانی لگاگوشت فروخت کررہے ہیں جبکہ بعض مقامات پر لاگر جانور کو قصاب خود ہی ذبح کرکے شہریوں کو بیچ رہے ہیں تاہم انتظامیہ نے قصابوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے خاموشی ٹھان لی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند دنوں کے دوران دیکھا گیا کہ راوی ٹاﺅن،سمن آباد ٹاﺅن،گلبرگ ٹاﺅن ،شالیمار ٹاﺅن ،داتاگنج بخش ٹاﺅن اورواہگہ ٹاﺅن میںقصابوں نے گوشت فروخت کرنے کے اڈے قائم کررکھے ہیں یہاں پر تقریباصرف 30فیصد ایسے قصاب ہیںجو تقریبامعیاری گوشت فروخت کررہے ہیں تقریبا باقی70فیصد قصاب غیر معیاری گوشت سادہ لوح شہریوں کو فروخت کررہے ہیں ان قصابوں نے جو گوشت لٹکایا ہوا ہوتا ہے ان پر سرکاری مہر بھی نہیں لگی ہوتی جبکہ اس کے باوجود شہریوں کو فروخت کیا جارہا ہوتا ہے ۔غیر معیار ی گوشت فروخت کرنے کے حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ قصاب اپنے طور پرکوئی بیمار ساجانور لے آتے ہیں اور پھر انہیں خود ہی ذبح کرکے اڈے پر فروخت کے لئے لٹکا دیتے ہیں اس پر کسی قسم کی کوئی مہر نہیں لگی ہوتی اور نہ ہی یہ گوشت کسی ڈاکٹر سے تصدیق شدہ ہوتا ہے ۔ستم ظریفی یہ ہے کہ شہر میں مضحرصحت گوشت سرعام فروخت کیا جارہا ہے لیکن انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں،شہریوں نے یہ بھی بتایا کہ یہاں پر مختلف ٹاﺅنوں کے اہلکار آتے ہیں جن کی قصاب کی جانب سے مٹھی گرم کردی جاتی ہے اور پھر وہ مبینہ نذرانہ لے کر واپس چلے جاتے ہیں جبکہ غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ماضی میں متعد د بار محکمہ لائیو سٹاک انتظامیہ مضحر صحت اور مہنگے داموں گوشت بیچنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے اعلانات کرچکی ہیں مگر عملی طور پر اقدامات کرتی ہوئی نظر نہیں آئی ۔اس حوالے سے لائیوسٹاک حکام کا کہنا ہے کہ چھاپے مارے جاتے ہیں اور مضحر صحت گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔