ایرانی سرحد پر باڑ لگانے کا کام کب تک مکمل ہو گا ؟ آئی جی ایف سی بلوچستان نے تاریخ دے دی
تربت(ڈیلی پاکستان آن لائن)فرنٹیئر کانسٹیبلری(ایف سی) بلوچستان ساؤتھ کے انسپکٹرجنرل میجر جنرل ایمن بلال صفدر نے کہاہے کہ بارڈر کوبند نہیں کیا جا رہاہے بلکہ بارڈر کومینیج کیاجارہاہے،لوگوں کی مشکلات کا ادراک ہے، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایاجائے گا جس سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا ہو، 31مارچ تک ایرانی سرحد پر باڑ لگانے کا مشکل کام مکمل ہوجائے گا۔
ایف سی ہیڈ کوارٹر تربت میں گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل ایمن بلال صفدر نےکہا کہ ایف سی عوام کی خادم فورس ہے، عوام کے تعاون سے ایف سی نے امن وامان کے قیام میں مثالی کردار اداکیاہے، ایف سی کی پہلی ترجیح سیکیورٹی کی صورتحال بہتربنانا رہی ہے،اب سیکیورٹی معاملات بہتربنانے کے بعد تمام ترتوجہ ترقی وخوشحالی پرمرکوز ہے،31مارچ تک ایرانی سرحد پر باڑ لگانے کا مشکل کام مکمل ہوجائے گا، جس کے بعد کراسنگ پوائنٹس پرکام شروع کیاجائے گا اوراگست تک تمام کراسنگ پوائنٹس مکمل کرلئے جائیں گے، سرحدکے ساتھ تمام کراسنگ پوائنٹس پر بارڈر مارکیٹس کا قیام بھی زیر غورہے تاکہ سرحدی علاقوں کے عوام کو روزگار کے وسیع مواقع میسر آسکیں۔
اُنہوں نےکہاکہ کوشش کررہےہیں کہ ساؤتھ بلوچستان پیکیج کے اثرات جلد براہ راست اس علاقہ میں آئیں،اس پیکیج میں زراعت،لائیوسٹاک سمیت دیگرشعبوں میں کئی ایک منصوبے شامل ہیں،ایف سی کامقصد کسی کوتنگ کرنا نہیں بلکہ سروس مہیا کرنا ہے، ایف سی میں مقامی نوجوانوں کی بھرتی کاپروگرام شروع کیاگیاہے، سال میں 2مرتبہ بھرتیاں کی جاتی ہیں ،ہر بیچ میں 500نوجوان لئے جائیں گے اور آئندہ چند سالوں میں ایف سی میں مقامی لوگوں کی تعداد آٹھ سے دس ہزار تک ہوجائے گی۔
آئی جی ایف سی بلوچستان کا کہنا تھا کہ جونوجوان غلط راستے پربھٹکے ہوئے ہیں وہ واپس آئیں اور ترقی وخوشحالی کے سفرمیں شامل ہوجائیں کیونکہ انہیں استعمال کرنے والے خود اوراُن کے بچے بیرون ملک عیش کررہے ہیں،ایسے عناصر یہاں کے سادہ لوح نوجوانوں کی مجبوریوں سے ناجائز فائدہ اٹھاکر انہیں پہاڑوں پر بھیجتے ہیں ۔